شادی چھوٹی عمر میں ہوئی اور 19 سال کی عمر میں طلاق ہوگئی: اداکارہ زویا ناصر نے زندگی کے تلخ تجربے سے پردہ اٹھا دیا

کراچی (قدرت روزنامہ) اداکارہ زویا ناصر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی شادی کافی چھوٹی عمر میں ہوئی تھی اور19 سال کی عمر میں طلاق بھی ہوگئی تھی۔

ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے زویا ناصر نے اپنی زندگی کے تلخ تجربے سے متعلق گفتگو کی اور جلد طلاق کے محرکات کو واضح کیا۔اداکارہ نے بتایا کہ میری ارینج میرج ہوئی تھی اور والدین نے ایک مناسب رشتہ ڈھونڈا تھا، ہم سمجھتے ہیں کہ بیرونِ ملک سے آنے والا ہر رشتہ اچھا ہوگا لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے، میرے سابق شوہر مجھ سے 8 سال بڑے تھے اور ہمارے درمیان کئی باتوں پر اختلافات رہتے تھے۔

زویا نے بتایا کہ شادی کے بعد مجھے اسی بات کا خوف رہتا تھا کہ کہیں میری طلاق نہ ہوجائے کیونکہ مجھے اس بات کی پریشانی تھی کہ لوگ کیا کہیں گے، پھر شادی کے کچھ عرصے بعد یہ ہی ہوا، میں نے اپنی شادی بچانے کی آخر تک کوشش کی لیکن جب سب کچھ کرنے کے بعد بھی بات نہ بنی تو مجھے خود طلاق لینا پڑی۔

 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

 

A post shared by Zoya Nasir (@zoyanasir)


انہوں نے کہا کہ طلاق کے وقت تو شاید اتنی تکلیف نہیں ہوئی ہوگی جتنا طلاق کے بعد لوگوں کی باتوں اور طعنوں سے ہوئی، میں اپنے فیصلے سے مطمئن ہوں اور میرے سابق شوہر کی شادی ہوچکی ہے، ان کے بچے بھی ہیں جن کے لیے میں خوش ہوں۔

زویا ناصر نے اعتراف کیا کہ شوبز میں بہت سے لوگوں نے کہا کہ آپ کا چہرہ مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ کا نہیں ہے۔

 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

 

A post shared by Zoya Nasir (@zoyanasir)


اداکارہ نے شوبز میں اپنے ساتھ پیش آئے ایک واقعے کے بارے میں بتایا کہ ایک مرتبہ میں امریکہ کے دورے پر گئی، جب لوٹی تو میری جلد کی رنگت تھوڑی ماند پڑگئی تھی، میں نے جس پروجیکٹ کو سائن کیا ہوا تھا اس کے ڈائریکٹر نے میرے چہرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ نے اپنے آپ کو کیا کیا ہے۔
زویا نے کہا کہ ڈائریکٹر نے مجھے رنگ گورا کرنے والے انجکشن لگوانے کی پیشکش کی اور کہا کہ ہمیں آپ کی یہ رنگت نہیں چاہیے جس پر مجھے حیرانی ہوئی اور میں نے معذرت کرلی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ موٹی لڑکی کی کوئی کہانی نہیں ہوسکتی یا سانولا رنگ بدصورتی کی علامت ہے لیکن ایسا نہیں ہے، ایک مرتبہ مجھے ایک سیریز کرنی تھی جس کی کہانی یہ تھی کہ ایک لڑکی ہوتی ہے جو خود کو بہت خوبصورت سمجھتی ہے لیکن اصل میں وہ بدشکل ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوبصورتی اور بدصورتی کا معیار ہر کسی کے لیے مختلف ہوتا ہے، میں نے ڈائریکٹر کو کہا کہ میں منہ دھو کر آجاؤں گی لیکن کالی بیس نہیں لگاؤں گی جس پر میں نے وہ سیریز چھوڑ دی، ضروری نہیں کسی کے رنگ کی وجہ سے اسے بدصورت قرار دیا جائے، میری بہن کا رشتہ ہی اس کی کافی رنگت کی وجہ سے آیا تھا۔