کراچی میں پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کی زد میں آکر نوجوان جاں بحق


کراچی (قدرت روزنامہ)شہرقائد میں ڈکیتوں نے ایک اورگھرکا چراغ بجھادیا،اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتوں نے سرعام فائرنگ کرکے نوجوان کوقتل کردیا.
پولیس اہلکاروں نے2موٹرسائیکلوں پرسوار4 مشکوک ملزمان کوروکنےکی کوشش کی توملزمان نے فائرنگ کردی جس کے باعث راہ گیرنوجوان جاں بحق ہوگیا. مقتول نوجوان سات بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا اورگھرکی کفالت کا ذمہ دارتھا. مقتول نوجوان بینک سے10 ہزار روپے لیکرنکلاتوڈکیتوں نے فائرنگ کردی جس کے باعث وہ موقع پرجاں بحق ہوگیا۔
ایس ڈی پی او اورنگی ٹاؤن کمال نسیم نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دس نمبر بینک پٹی پرپولیس کی موٹرسائیکل گشت پارٹی تعینات تھی اورپولیس اہلکاروں نے 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 مشکوک ملزمان کو روکنے کی کوشش کی توملزمان نے فرار ہوتے ہوئے سڑک کی دوسری جانب جا کرپولیس اہلکاروں پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوار راہ گیر نوجوان شدید زخمی ہوگیاجسے فوری اسپتال منتقل کردیاگیا.
انھوں نے بتایا کہ رش کی وجہ سے پولیس اہلکاروں نےمسلح ملزمان پرجوابی فائرنگ نہیں کی، موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد میں موجود تھی اورعلاقہ بھی گنجان آباد ہے اگر پولیس اہلکار جوابی فائرنگ کرتے تو مزید نقصان ہوسکتا تھا.
ایس ڈی او نے بتایا کہ مسلح ملزمان نے پولیس اہلکاروں پر سیدھے فائرکیے جس کے باعث پولیس اہلکاروں نے زمین پرلیٹ کر اپنی جانیں بچائیں، واقعے میں ملوث ملزمان وہ تھے جوکہ بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں کو لوٹتے ہیں
نوجوان کی شناخت 22 سالہ ملک ارسلان ولد ملک محمد رمضان کے نام سے کی گئی جو ایل ای ڈی رپیئرنگ کا کام کرتا تھا۔ مقتول نوجوان ایک بہن اور 6 بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔
نوجوان کی والدہ کا کہنا تھا کہ ڈکیت کب تک ماؤں کی گودیں اجاڑتے رہیں گہ کوئی ڈکیتوں کو پکڑنے والا کیوں نہیں ،ڈکیت آزاد گھوم رہے ہیں لیکن انہیں کوئی گرفتار نہیں کرتا۔
مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ والد کے انتقال کے بعد مقتول بھائی پرگھرکی کفالت کی ذمہ داری تھی۔