مودی حکومت پر ریاست اُتراکھنڈ کی مذہبی حیثیت کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی حکومت پر ریاست اُتراکھنڈ کی مذہبی حیثیت کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق مودی حکومت مسلمانوں کے خلاف انتہائی سخت گیر پالیسیاں لانے کیلئے اُتراکھنڈ کو بطور تجربہ گاہ استعمال کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں 19 اپریل سے عام انتخابات شروع ہو رہے ہیں اور اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی تو ہندو انتہا پسند پالیسیوں کو مزید سخت کرے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اتراکھنڈ کے شہر ہردوار کی ایک ہندو تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست اُتراکھنڈ میں ہزاروں مندر اور ہندو مذہبی مقامات ہیں، جس طرح مکہ اور مدینہ میں صرف مسلمانوں کو داخل ہونے کی اجازت ہے، اسی طرح اتراکھنڈ کو بھی صرف ہندوؤں کی زمین کا درجہ ملنا چاہیے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں 2021 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہردوار میں انتہا پسندوں کے اجلاس میں ہندوؤں کو بھارتی مسلمانوں کے قتل عام پر اُکسایا گیا تھا۔