حالیہ بارشوں سے چاغی کا 65 فیصد علاقہ متاثر ہوا، حکومت پیکج دے، زمینداروں کا مطالبہ
دالبندین(قدرت روزنامہ)چاغی کے زرعی علاقے 65 فیصد حالیہ طوفانی بارشوں سے تباہ ہوچکے ہیں امین آباد سے لیکر نلاپ تک تمام ذرعی بیلٹ بری طرح متاثر ہوا ہے حکام فوری طور پر زمینداروں کے لیے پیکج کا اعلان کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ڈسڑکٹ ممبر برائے کسان میر نبی بخش سنجرانی، زمینداروں محمد یعقوب سنجرانی، حاجی نور محمد نوتیزئی، عبداللطیف خان سنجرانی، شاہ محمد گورگیج، مولوی گل محمد نوتیزئی ودیگر نے دالبندین پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا حالیہ سیلاب سے ضلع چاغی کے زمینداروں کے اربوں روپے کے ذرعی زمین ،ٹیوب ویل سولر سسٹم،بندات پانی میں ڈوب چکے ہیں اور گندم، زہرہ پیاز، تربوز، خربوز،کپاس کے تیار فصلیں سیلابی ریلوں کے نذر ہوگئے انھوں نے مزید کہا ایم پی اے چاغی کے کہنے پر چاغی ضلع کو آفت زدہ قرار دیا ہے مگر عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہیں انھوں نے مزید کہا عالمی ادارے ، این جی اوز کے رخ چاغی کے زمینداروں کی طرف کریں تاکہ حکومت اور این جی اوز، ملکر زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جاسکیں زمیندار طبقہ مکمل طور پر حالیہ طوفانی سیلابی ریلوں سے متاثر ہوئے ہیں اس وقت شدید پریشانی کے عالم میں ہے پریس کانفرنس میں زمینداروں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے اپیل کی ہے چاغی کے زمینداروں کے لیئے فوری طور پر خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے اور خصوصی سروے کرکے نقصانات کا ازالہ کریں زمیندارحالیہ نقصانات کو بھرنے کی قوت کھو چکے ہیں۔