’معافی مانگیں یا دس کروڑ کا ہرجانہ‘، تاجر برداری کا ڈاکٹر عفان قیصر کو لیگل نوٹس


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کے یوٹیوبر ڈاکٹر عفان قیصر کو ’تربوزوں کو ٹیکے لگانے‘ کے حوالے سے پروگرام کرنے پر تاجر برادری کی جانب سے قانونی نوٹس بھجوایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے چینل پر معافی مانگیں ورنہ 10 کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا .
فیصل آباد تاجروں کی ایسوسی ایشن نے غلام محمد پولیس سٹیشن میں ڈاکٹر عفان کے خلاف مقدمے کے لیے درخواست بھی جمع کرائی ہے .

منگل کو سوشل میڈیا پر سامنے آنے والا لیگل نوٹس ایڈووکیٹ محمد نوید آصف کے توسط سے بھیجا گیا ہے جس پر ان کے نام کی مہر بھی لگی ہوئی ہے .
نوٹس کے متن میں ڈاکٹر عفان قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’آپ نے چند روز قبل اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ دکاندار تربوز کو ٹیکہ لگا کر سرخ کرتے ہیں جس سے کینسر سمیت کئی دوسری بیماریاں لاحق ہوتی ہیں . ‘
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اس پروگرام سے پاکستان کی ہزاروں منڈیوں میں کام کرنے والے ہزاروں لوگوں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا . ‘
نوٹس کے مطابق ’اس بیان کی وجہ سے ملک میں خوف وہراس پھیلا اور پاکستان کی بدنامی بھی ہوئی . ملک میں ابھی تک ایسا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا کہ کسی کو تربوز کھانے کی وجہ سے کینسر ہوا ہو، اور محکمہ فوڈ پنجاب نے بھی اس کو غلط قرار دیا ہے . ‘
نوٹس کے آخر میں ڈاکٹر عفان کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ 10 روز کے اندر اپنے چینل پر معافی مانگیں، ورنہ 10 کروڑ روپے کا دعوٰی دائر کیا جائے گا . ‘اس نوٹس پر ڈاکٹر عفان کی جانب سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے .
ڈاکٹر عفان 2022 میں اس وقت سوشل میڈیا پر مشہور ہوئے جب انہوں نے سموسے کو کیلوریز کا ایٹم بم قرار دیا تھا . اس کے بعد بھی ان کی جانب سے کھانے پینے کی مختلف اشیا کے بارے میں رائے سامنے آتی رہی ہے . وہ ایکس (ٹوئٹر) پر بھی خوراک سے متعلق اشیا کے بارے میں ٹویٹس کرتے رہتے ہیں .
سموسے کے حوالے سے پروگرام کے بعد اگرچہ ان کے بارے میں میمز کافی بنی تھیں اور تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا تاہم یہ پہلی بار ہے کہ کسی پروگرام کے بعد ان کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے . پاکستان میں ان دنوں سخت گرمی ہے جس میں تربوز کی طلب بڑھ جاتی ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہے تاہم کچھ عرصہ سے افواہ گردش میں تھی کہ تربوز کو ٹیکے لگا کر سرخ کیا جاتا ہے لیکن دکاندار اس کی تردید کرتے ہیں .

. .

متعلقہ خبریں