طالبان یقینی بنائیں افغان سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہو، امریکا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا نے افغانستان کی عبوری حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغانستان سے دہشتگردوں کے حملے نہ ہوں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے واشنگٹن میں معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے ہاتھوں شدید نقصانات اٹھائے ہیں۔ میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا نے طالبان پربارہا زوردیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان سرزمین دہشتگرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان امریکا کا قریبی شراکت دار ہے، ہم مل کر پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے سمیت متعدد اہم معاملات پر کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی کئی بار پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کے حصول اور پاکستان میں اصلاحات کی اہمیت کے بارے میں بات کرچکے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
امریکا کے دفاعی ادارے پینٹاگون نے بھی پاکستان میں دہشتگرد حملوں میں فوجی جوانوں کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں پینٹاگون کے ترجمان جنرل پیٹرک رائیڈر نے بنوں اور ڈی آئی خان میں حملوں میں فوجی جونواں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کو خطے میں دہشتگردی کیخلاف بڑی جنگ کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے امریکا اور پاکستان ماضی میں بھی مل کر کام کرچکے ہیں اور آئندہ بھی اس حوالے سے بات چیت کرتے رہیں گے۔
پاکستان کو جدید امریکی ہتھیار فراہم کرنے کے سوال پر ترجمان نے کہاکہ ان کے پاس اعلان کرنے کو کچھ نہیں البتہ پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون برقرار ہے۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں الگ الگ دہشتگرد حملوں میں 10 فوجی جوان اور 5 شہری شہید ہوگئے تھے، شہید ہونے والے شہریوں میں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز، 2 بچے اور ایک چوکیدار شامل ہیں۔