نیرج چوپڑا نے تسلیم کیا کہ ارشد ندیم کی دیو ہیکل تھرو سے وہ دباؤ میں آگئے تھے، انہوں نے کہا کہ پہلی تھرو ایتھلیٹ کے مائنڈ سیٹ کی عکاسی کرتی ہے، میری پہلی تھرو اچھی تھی لیکن میرا فاؤل ہو گیا، میں نے نئے ٹریک پر فاؤل سے بچنے کے لیے ایڈ جسٹ ہونے کی کوشش کی لیکن میں ناکام رہا . انہوں نے کہا کہ اولمپکس میں مقابلہ بہت سخت تھا، ارشدندیم نے اس کے بعد اچھی تھرو کر دی، میری تھرو بھی اچھی رہی تھی اس کے بعد کیا ہوا پتہ نہیں، وہ کہتے ہیں ناکہ جوش کے ساتھ ہوش بھی رکھنا چاہیے . نیرج کا کہنا تھا کہ اس دن پھر میرا ہوش نہیں رہا تھا اس دن میں جوش میں تھا اور بہت زیادہ غصہ تھا کہ مجھے کچھ کرنا ہے لیکن اس دوران تکنیکی چیزیں چھوٹ گئیں . یاد رہے کہ پیرس اولمپکس میں نیرج چوپڑا اپنے گولڈ میڈل کا دفاع نہیں کر سکے تھے اور ارشد ندیم نے اولمپکس کے ریکارڈ کے ساتھ گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا جبکہ نیرج نے سلور میڈل جیتا تھا . پیرس اولمپکس کے دوران ارشدندیم نے اپنی دوسری تھرو 92.97 میٹر کی تھی جبکہ نیرج کی صرف ایک تھرو قانونی رہی اور انہوں نے دوسرے راؤنڈ میں 89.45 میٹر تھرو کی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارتی جویلین تھرور نیرج چوپڑا نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اعتراف کیا کہ پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم کی تھرو نے ان کے ہوش اڑا دیے تھے .
ٹوکیو اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ اور پیرس اولمپکس کے سلور میڈلسٹ بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میں ہوش میں نہیں تھا ارشد ندیم نے بہت اچھی تھرو کر دی تھی .
متعلقہ خبریں