اسلام آباد

پی ٹی آئی کا مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ، 18 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے 18 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد کہا گیا ہے کہ آئین میں ترمیم اور بانی چیئرمین عمران خان کو بدترین سلوک کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف جمعتہ المبارک کو ملک گیر سطح پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے اڈیالہ میں قید بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے روا رکھی جانے والی زیادتیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ اور ان تک رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی نے تمام ریجنل اور مقامی تنظیموں کو تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر نمازِ جمعہ کے بعد بھرپور احتجاج کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس میں آئینی ترمیم کے ذریعے دستور کو مسخ کرنے کی حکومتی کوشش کو کسی طور پر قبول نہ کرنے پر مکمل اتفاق کیا گیا اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھنے والے تمام طبقات سے پرامن احتجاج میں شرکت کرنے کی اپیل کی گئی۔
اجلاس میں پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں ترمیم کا راستہ روکنے کے لیے بھی ہر ممکن کوشش پر اتفاق کیا گیا۔
سیاسی کمیٹی کی جانب سے بانی چیئرمین عمران خان کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمیٰ خانم کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے انتظار حسین پنجوتھا ایڈووکیٹ، اعظم سواتی اور تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سمیت تمام گرفتار قائدین، کارکنان اور اراکینِ پارلیمان کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ حکومت نے عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے پاس کرانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، اور معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔ اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی اور جمعیت علما اسلام میں آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے جبکہ آج مسلم لیگ ن کی جانب سے مسودے پر اتفاق رائے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں