عمران خان کی رہائی، ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے کس انداز میں یقین دہانی کرائی؟رؤف حسن کا انکشاف
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما رؤف حسن نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا میں ٹرمپ کی ٹیم کے ساتھ پی ٹی آئی کے لوگوں کی 2 یا 3 میٹنگز ہوئیں، جن میں یہ ضمانت دی گئی کہ ان کی جانب سے عمران خان کے معاملے کو ترجیح دی جائے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے جو کہا گیا اس کا کیا مطلب ہے، یہ ہم نہیں جانتے نہ ہی ان سے کوئی براہِ راست رابطہ ہے۔
رؤف حسن نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی یہ امید نہیں لگائی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے سے عمران خان آزاد ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے ٹرمپ کے حوالے سے نہ کوئی امید لگائی تھی اور نہ ہی ایسی کوئی امید لگا کر بیٹھے ہیں۔
رؤف حسن نے کہاکہ کسی مخصوص ایشو یا عمران خان کی رہائی پر اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، معمول کا انٹرایکشن ضرور ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے عمران خان کی رہائی کے لیے عدلیہ، پارلیمان اور پُرامن احتجاج کا سہارا لیا، ٹرمپ کے حوالے سے جو بات کی جارہی ہے اس حوالے سے کبھی پارلیمانی پارٹی میں بھی بات نہیں ہوئی۔
ذلفی بخاری کی عمران خان کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما ذلفی بخاری نے عمران خان کی طرف سے امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں ذلفی بخاری نے لکھا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وانس کو جیت کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ عظیم فتح بڑی مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا کرتے ہوئے حاصل کی، جو حقیقی تبدیلی اور معاشی استحکام کے لیے ایک واضح آواز ہے۔
ذلفی بخاری نے امید ظاہر کی کہ اب عالمی مسائل کے حل کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اب ہمیں امید ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں گے، دعا ہے کہ اب پوری دنیا میں امن اور خوشحالی آئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی جمہوریت کی جیت ہے، جسے دیکھ کر سب کو ایک امید ملتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں تمام 50 ریاستوں کی پولنگ کے نتائج کے مطابق ری پبلکنز کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیا ہے اور ڈیموکریٹس کی کملا ہیرس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔