صرف دودھ نہیں یہ 5 مشروبات بھی کیلشیم کی کمی کوپورا کر سکتے ہیں

کیلشیم کی کمی ریکٹس اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)اگر آپ کو یا آپ کے گھر والوں کو دودھ کا ذائقہ پسند نہیں تو جسم میں کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دودھ کی بجائے یہ 5 مشروبات کو خوراک میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
کیلشیم کو انسانی جسم میں پایا جانے والا ایک انتہائی اہم منرل مانا جاتا ہے جو ہڈیوں، دانتوں، پٹھوں، اعصاب اور جسم کے دیگر اعضاء کی نشوونما اور ساخت میں مدد کرتا ہے۔ یہ اہم منرل دانتوں، ہڈیوں، اور پٹھوں کی صحت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ پورے جسم کو فعال رکھنے میں بھی مددگار ہے۔
اگر آپ کو یا آپ کے گھر والوں کو دودھ کا ذائقہ پسند نہیں تو جسم میں کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دودھ کی بجائے یہ 5 مشروبات کو خوراک میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
کیلشیم کو انسانی جسم میں پایا جانے والا ایک انتہائی اہم منرل مانا جاتا ہے جو ہڈیوں، دانتوں، پٹھوں، اعصاب اور جسم کے دیگر اعضاء کی نشوونما اور ساخت میں مدد کرتا ہے۔ یہ اہم منرل دانتوں، ہڈیوں، اور پٹھوں کی صحت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ پورے جسم کو فعال رکھنے میں بھی مددگار ہے۔
جسم میں کیلشیم کی کمی ریکٹس اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے طویل مدت میں ہڈیوں کے ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ بالغوں کو عام طور پر روزانہ تقریباً 1,000 ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ 50 سال سے اوپر کی خواتین اور 70 سال سے اوپر کے مردوں کے لیے ہڈیوں کو مضبوط رکھنے اور آسٹیوپوروسس کو بروقت روکنے کے لیے 1,200 ملی گرام تک کیلشیم لینا چاہیے۔
ایسی صورتحال میں اگر آپ اور آپ کے گھر والے روزانہ سادہ دودھ پینے سے بیزار ہیں تو یہ 5 صحت بخش اور لذیذ مشروبات آپ کے جسم میں کیلشیم اور دودھ کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔
دودھ
دودھ میں موجود کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہیں۔ جس کی وجہ سے آسٹیوپوروسس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ گائے کے دودھ میں فی کپ 300 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے۔ پٹھوں کی صحت اور مضبوطی کے لیے روزانہ صبح یا سوتے وقت دودھ پینا چاہیے۔
بادام کا دودھ
ڈیری دودھ کے مقابلے بادام کے دودھ میں کیلوریز کم ہوتی ہیں۔ اگر اس دودھ میں میٹھا نہ ملایا جائے تو بادام کے دودھ میں فی کپ 30 سے ​​50 کیلوریز ہوتی ہیں۔ ایک کپ بادام کے دودھ میں 450 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے۔ جسم میں کیلشیم کی مقدار بڑھانے کے لیے صبح ناشتے کے ساتھ بادام دودھ پینا مفید رہتا ہے۔
یوگرٹ اسموتھیز
ایک کپ دہی اور ایک پیالے پھل میں 300 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے۔ دہی سے بنی اسموتھیز میں کیلشیم کے ساتھ ساتھ پروبائیوٹکس بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو بہتر ہاضمے کے لیے ضروری ہیں۔ آنتوں اور ہڈیوں کی صحت کے لیے اسے صبح سویرے یا دوپہر کھانے کے بعد پینا چاہیے۔
سویا دودھ
100 گرام سویا دودھ میں 25 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے۔ جسم میں توانائی کی سطح برقراررکھنے کے لیے اسے ناشتے کے ساتھ کھائیں۔ سویا سے الرجی والے لوگ اس کے استعمال سے گریز کریں۔
پالک اسموتھیز
ایک کپ پالک میں 250 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے۔ آئرن اور کیلشیم کو بڑھانے کے لیے پالک، کیلے اور بادام کے دودھ کے ساتھ تیار کردہ اسموتھی کو ورزش سے پہلے یا بعد کے مشروب کے طور پر لیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *