میٹرو بس اور اورنج ٹرین کے بعد نئی سفری سہولت، لاہور میں پہلی ٹرام کب چلے گی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ ن کی پنجاب میں جب جب حکومت آئی تو انہوں نے لاہور کے شہریوں کے لیے کوئی نہ کوئی نئی سفری سروس کا آغاز ضرور کیا۔ شہباز شریف جب وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو انہوں نے میٹرو بس اور پہلی اورنج لائن ٹرین چلائی۔
اب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے لاہوریوں کے لیے ٹرام چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ’شاپ اینڈ رائیڈ ٹرام‘ کے نام سے سال 2025 میں لاہور کو پہلی ٹرام کا تحفہ ملے گا۔
ذرائع پنجاب حکومت کے مطابق پہلی ٹرام (ٹرین) چلانے کے لیے ایل ڈی اے نے اس کی فزیبلٹی پر کام شروع کردیا ہے۔ اس سے قبل ٹرام کا جو منصوبہ تیار کیا گیا تھا اس میں کلمہ چوک سے مین بلیو روڈ، ایم ایم عالم روڈ، حسین چوک، حالی روڈ سمیت 10 مقامات شامل تھے اور ٹرام کا مکمل روٹ 11 کلومیٹر طویل رکھا گیا تھا اور ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر بعد اسٹاپ بنانے کا فیصلہ ہوا تھا، لیکن اب ٹرام کی نئی فزیبلٹی تیار کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اب ٹھوکر نیاز بیگ سے ہربنس پورہ تک ٹرام چلائی جائے گی اور نہر کے دونوں اطراف روٹس بنائے جائیں گے۔ ٹھوکر نیاز بیگ سے ہربنس پورہ تک 24 کلومیٹر طویل ٹریک پر یہ ٹرام چلے گی۔
ٹرام چلانے کے لیے ابتدائی طور پر 50 سے 60 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ٹرام کے ڈیزائن کے لیے فن لینڈ اور چائنا کا جدید ماڈل اسٹڈی کیا جارہا ہے۔ ٹرام کو قذافی اسٹیڈیم کے اندر خصوصی اسٹاپ اوور دیا جائےگا۔
ٹرام کب تک لاہور میں چلے گی؟
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ یہ ٹرام ایک سال کی قلیل مدت میں تیار کی جائے گی، اس پر کام جلد شروع ہو جائےگا۔ ٹرام کے ٹھوکر سے ہربنس تک 13 سے 14 اسٹاپ بنائے جائیں گے۔ اس کی ٹکٹ کتنے کی ہوگی، اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر الیکٹرک، ہائبرڈ اور بیٹری پر چلنے والی ٹرام کو تجویز کیا جارہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *