امریکی فوج میں موجود ٹرانس جینڈرز کی برطرفی کا فیصلہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد سے امریکا قومی اور بین الاقوامی پالیسیوں میں تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے، اس سلسلے میں اٹھا گئے ایک قدم کے تحت امریکی فوج میں خدمات انجام دینے والے ہزاروں ٹرانس جینڈرز اہلکاروں کی برطرفی کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق ایک نئی پالیسی کے تحت فوج میں موجود ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو برطرف کر دیا جائے گا۔
اس سے قبل گزشتہ روز امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے ایک میمو میں واضح کیا تھا کہ فوج میں موجود ٹرانس جینڈر اہلکاروں کی شناخت کے لیے 30 روز کے اندر طریقہ کار وضع کرنا ہوگا۔
میمو کے مطابق اس فیصلے سے فقط ان ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو استثنیٰ حاصل ہوگا جن کا فوج میں موجود رہنا دفاعی نقطہ نگاہ سے انتہائی ضروری ہوگا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی فتح کے ساتھ ہی واضح کر دیا تھا کہ امریکا میں فقط 2 ہی جنس (مرد و عورت) ہیں، تیسری جنس (ٹرانس جینڈر) کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز کی فوج میں ملازمت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز سے متعلق بائیڈن دور کا حکمنامہ بھی منسوخ کر دیا۔
یاد رہے کہ اس وقت امریکی فوج میں 9 ہزار سے 14ہزار اہلکار ٹرانس جینڈرز خدمات انجام دے رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *