پنجاب

شادی کے لیے پاکستان آگئی اور اسلام قبول کر لیا ۔۔ ایسے منفرد جوڑے کی کہانی جہاں بیوی نوکری اور شوہر بچے اور گھر سنبھالتا ہے

لاہور (قدرت روزنامہ)پاکستانی نوجوانوں کی غیر ملکی خواتین سے شادی کا رجحان تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے۔اب ایک اور پاکستانی شخص پولینڈ کی خاتون کو بیاہ لایا ہے جن کے دو بچے ہیں اور سب سے حیران کن بات تو یہ ہے کہ میاں گھر سنبھالتے ہیں اور اہلیہ نوکری کرتی ہیں۔پولینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون کا نام بیاتا ہے جبکہ ان کے پاکستانی شوہر کا نام عامر احمد ہے۔ عامر احمد کی فیملی اس وقت لاہور میں مقیم ہے۔جوڑے کی 2 اولادیں ہیں جن میں سے ایک کا نام زویا ہے اورایک نام اذان ہے۔ بیاتا اور عامر احمد کی کہانی بہت ہی دلچسپ ہے۔ بیاتا پولینڈ سے پاکستان وزٹ کے لیے آتی ہیں اور یہاں ان کی ملاقات ہوجاتی ہے اور عامر احمد انہیں شادی کی پیشکش کردیتے ہیں۔ پھر بیاتا اسلام بھی قبول کر لیتی ہیں اور پھر دونوں شادی کے بندھن میں بندھ جاتے ہیں۔لاہور سے تعلق رکھنے والے عامر احمد بھی کافی تعلیم یافتہ ہیں جبکہ بیاتا نے اپنے ملک کی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔ اس کے علاوہ یہ پروفیسر بھی جو ایک یونیورسٹی میں لیکچر بھی دیتی ہیں۔عامر احمد اپنے بچوں کو سنبھالتے ہیں اور ساتھ میں فوٹوگرافی کا کام بھی کرتے ہیں۔

عامر احمد نے ایک چینل کو انٹرویو میں بتایا کہ جوڑی تو آسمانوں پر بنتی ہے۔ ہوا کچھ یوں تھا کہ اہلیہ ایک پروگرام کے لیے پاکستان آئی تھیں کہ اس کے بعد یہ واپس چلی گئیں لیکن ہماری آپس بات ہوتی رہتی تھی۔ایک روز میں نے بیاتا سے کہا کہ آپ واپس آجائیں تو انہوں نے مجھے منع کر دیا اور کہا کہ جب تک آپ کوئی سنجیدہ بات نہیں کریں گے میں نہیں آؤں گی۔ عامر احمد نے اپنی اہلیہ سے آگے کی کہانی بیان کرنے کا کہا جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت پیچیدہ بات ہے کہ انہوں نے مجھے شادی کا پیغام دیا یہ ہماری باہمی رضامندی تھی۔انہوں نے بتایا کہ مجھے دنیا کے تمام ممالک میں سے کسی ایک ملک میں دو سے تین ماہ رہنے کی آپشن دی گئی اور میں پاکستان کا انتخاب کیا اور اس طرح ہماری ملاقات ہوئی۔عامر احمد نے بتایا کہ بچوں کا سنبھالنا بہت مشکل کام ہے۔ اہلیہ جب دفتر سے آتی ہے تو میری ڈیوٹی شروع ہوجاتی ہے۔ میں پارٹ ٹائم میں کارپینٹنگ کا کام بھی کرتا ہوں اور میوزک ایڈیٹنگ کا بھی۔بیاتا نے بتایا کہ انہیں شاپنگ کا بہت شوق ہے اور وہ اپنے زیادہ تر پیسے شاپنگ پر ہی خرچ کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اردو بول نہیں سکتی مگر تھوڑی بہت سمجھ سکتی ہوں۔

متعلقہ خبریں