سندھ

کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے سے زائد اضافے کا امکان

کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے-الیکٹرک کے صارفین کے لیے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 80 پیسے مہنگی جبکہ نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 75 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ 23 دسمبر کو کے-الیکٹرک نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے تحت بجلی کے نرخوں میں 5 روپے 50 پیسے اضافہ کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔کے-الیکٹرک نے جولائی سے ستمبر کے لیے 5 روپے 18 پیسے اور نومبر کے لیے 32 پیسے اضافے کی درخواست دی تھی۔جس پر سماعت کرتے ہوئے نیپرا نے آج کے-الیکٹرک کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا جو اعدادو شمار کا جائزہ لینے کے بعد جاری کیا جائے گا-
نیپرا نے کے-الیکٹرک کی جانب سے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی اور نومبر 2021 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹس کی مد میں مجموعی طور پر بجلی 5 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی دو مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔کے-الیکڑک نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں بجلی کی قیمت میں 5 روپے 18 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی تاہم نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ اس مد بجلی کی قیمت میں 4 روپے 80 پیسے فی یونٹ اضافہ بنتا ہے۔
اسی طرح کے-الیکٹرک نے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں ب32 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی تاہم نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ نومبر کی ایڈجسٹمنٹ میں کراچی والوں کے لیے بجلی 75 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔
دوران سماعت کے-الیکٹرک حکام نے بتایا کہ وفاق سے بجلی کی خریداری کے حوالے سے تین معاہدوں پر کام شروع کیا گیا ہے جس کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی سے 2 ہزار 50 میگاواٹ بجلی خریداری کا معاہدہ کرنے جارہے ہیں اور ٹیرف ڈیفرنشیئل سبسڈی کے حوالے سے مسودہ وزرات خزانہ کو بھجوایا دیا گیا ہے۔
– کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کی مشکلات آسانیوں میں بدل چکی ہیں، کے-الیکٹرک سال 24-2023 تک نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی سے 2 ہزار 50 میگا واٹ بجلی لینے کے قابل ہوجائے گی۔کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ نومبر میں فرنس آئل سے کم بجلی پیدا کی گئی،گیس پریشر کے معاملے پر سوئی سدرن سے بات چیت چل رہی ہے اور سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ سروس لیول کی بہتری کے پلان پر کام کررہے ہیں۔
سماعت میں چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ماضی کو چھوڑ کر مستقبل کے لیے کوئی لائحہ عمل بنائیں۔نیپرا حکام نے کہا کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے صارفین پر 14کروڑ 46 لاکھ روپے کا اثر پڑا-
کے الیکٹرک حکام نے کہاکہ گیس کی خرید وفروخت کا معاہدہ نہ ہونے سے صارف پر کوئی بوجھ نہیں پڑرہا جس پر وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آپ نے عجیب بات کی ہے کہ معاہدہ نہ ہونے سے صارف پر بوجھ نہیں پڑرہا-ان کا کہنا تھا کہ اگست سے اب تک گیس پریشر میں کمی سے صارفین پر 3 ارب 25 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی مارکیٹ کو اوپن کرنے جارہے ہیں،کاروباری طبقے کو کسی ایک بجلی کمپنی پر انحصار نہیں کرنا ہوگا، ملک میں بجلی کے شعبے میں ایک انقلاب لارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں