پاکستان

سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کی غیر حاضری، حکومت کا بھی ردِعمل آ گیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود ایوان بالا میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل صرف ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور ہوگیا، جس کے بعد یوسف رضا گیلانی کو خاصی تنقید کا سامنا ہے۔لیگی سینیٹر مصدق ملک نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا ایک ووٹ کم ہونے سے بل منظور کرکے پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا گیا،تاہم حکومت اس صورتحال میں خاصی خوش نظر آ رہی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی مل 42 کے مقابلے میں 43 ووٹ سے پاس ہوا۔پی ٹی آئی اور اتحادی سینیٹرز کا بل پاس کرانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، خاص طور پر اپوزیشن لیڈر سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی غیر حاضری کا مطلب حکومت کو اسپورٹ کرنا تھا،یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ میں کہی۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ میری عدم موجودگی کا شک(ن) لیگی قیادت کو کرنا چاہیے مصدق ملک کو نہیں، بطوراپوزیشن لیڈر سینیٹ میں میری شرکت ضروری تھی، حکومت نے جان بوجھ کر ایجنڈا تاخیر سے جاری کیا، ملتان میں ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکا۔
انہوں نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پارٹی رہنما نور ربانی کھر کی رسم قل کی وجہ سے ملتان میں تھا، پرانے ساتھیوں کے غم میں شریک تھا، اسلام آباد نہیں پہنچ سکتا تھا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت نے سیاسی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، حکومت نے جان بوجھ کر رات کے اندھیرے میں اجلاس بلایا، چاہتے ہوئے بھی صبح سینیٹ اجلاس میں نہیں پہنچ سکتا تھا، حکومت کا وطیرہ ہے کہ ایجنڈا تاخیر سے جاری کرتی ہے۔
میرے علاوہ اور بھی ارکان سینیٹ اجلاس میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ بطور اپوزیشن لیڈر ایوان میں میری شرکت ضروری تھی، ایجنڈا تاخیر سے ملنے پر سینیٹ اجلاس میں شرکت نہیں کرسکا۔ انہوں نے کہا کہ شک کرنا ہے تو ن لیگی قیادت کو کرنا چاہیے مصدق ملک کو نہیں۔

متعلقہ خبریں