معروف اداکارہ نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے پر خاموشی توڑدی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بولی وڈ اداکارہ بھاونا نے انکشاف کیا ہے کہ پانچ سال قبل انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد وہ برباد ہوگئیں اور اب اپنا کھویا ہوا وقار واپس چاہتی ہیں۔ایک نجی یوٹیوب چینل ‘دی موجو سٹوری’ کو دیے گئے ایک لائیو انٹرویو میں نامور اداکارہ نے اپنی پانچ سالہ خاموشی ختم کرتے ہوئے کہا کہ وہ نتائج کے بارے میں سوچے بغیر ایک مضبوط جنگ لڑیں گی۔
ملیالم، تامل، کنڑ اور تیلگو فلموں میں نمایاں کردار ادا کرنے والی اداکارہ نے کہا کہ ان کے خاندان بشمول ان کے شوہر، قریبی رشتہ داروں، دوستوں اور دیگر لوگوں نے اس تکلیف دہ دور میں ان کا بھرپور ساتھ دیا۔
بھاونا نے کہا، “میری عزت کے لاکھوں ٹکڑے کر دئے گئے۔”انہوں نے مزید کہا کہ یہ سراسر قوت ارادی تھی جس نے انہیں مستحکم رکھا۔اداکارہ نے کہا کہ وہ اپنے خاندان اور دوستوں کی طرف سے بھرپور حمایت کے باوجود خود کو تنہا محسوس کرتی ہیں۔
بھاونا نے بتایا کہ کہ وہ کس طرح 2020 میں 15 دن صبح سے شام تک کمرہ عدالت میں رہیں۔ ہر بار جب کسی وکیل نے اس سے جرح اور پوچھ گچھ کی تو انہیں ثابت کرنا تھا کہ وہ بے قصور ہیں۔بھاونا نے کہا کہ اس تکلیف دہ واقعے کے بعد ملزمان سوشل میڈیا پر ان کی توہین کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کے بعد انہیں ملیالم فلم انڈسٹری میں کام دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔
اداکارہ کو 2017 میں اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ شوٹنگ کے مقام سے گھر واپس آرہی تھیں، مردوں کے ایک گینگ نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔یہ واقعہ اس وقت ایک بڑے تنازعے میں بدل گیا جب مرکزی ملزم پلسر سنیل نے انکشاف کیا کہ اس حملے کے پیچھے مقبول ملیالم اداکار دلیپ کا ہاتھ تھا۔ دلیپ کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور اب وہ ضمانت پر ہے۔