فائٹر ایئرکرافٹ جے 10سی پاک فضائیہ میں شامل لیکن یہ کس بھارتی طیارے کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ ایئرچیف نے واضح کردیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر نے کہا ہے کہ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت سے دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی ،ہم ایک چیلنجنگ دورمیں رہ رہے ہیں، فائٹر ایئرکرافٹ جے ٹین سی بھارتی رفال طیاروں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان اور چین آزمائے ہوئے دوست ممالک ہیں، خطے میں امن کیلئے پاک چین تعاون مثالی ہے،جے ٹین سی فضا سے زمین اور فضا سے سمندر میں ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جے ٹین سی میں بحری حدود کے دفاع میں کلیدی کردار ادا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
کامرہ میں جے 10 سی کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ نے مہمانوں کوخوش آمدید کہا، انہوں نے کہا کہ ہم ایک چیلنجنگ دورمیں رہ رہے ہیں، پاکستان اور چین آزمائے ہوئے دوست ممالک ہیں، خطے میں امن کیلئے پاک چین تعاون مثالی ہے۔ ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر کا کہنا تھا کہ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت باعث خوشی ہے، آج کا دن پاک فضائیہ کے لیے اہم ہے، پاک فضائیہ نے ہر مشکل میں وطن کی حفاظت کاعزم کیا ہے، جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت سے دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی،جدید ہتھیاروں اور دیگر دفاعی شعبوں میں چین کی معاونت قابل تعریف ہے۔ جے ٹین سی فضا سے زمین اور فضا سے سمندر میں ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جے ٹین سی میں بحری حدود کے دفاع میں کلیدی کردار ادا کرنے کی صلاحیت موجود ہے، جدید فائٹر ایئرکرافٹ جے ٹین سی بحری جہاز تباہ کرنے والے موثر میزائلوں سے لیس ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جے ٹین سی بھاری مقدار میں حربی سازو سامان اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جے ٹین سی اسٹریٹیجک جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل ہے، جے ٹین لڑاکا طیاروں کو جے ایف 17کے ساتھ مواصلاتی طور پر منسلک کرنے کا آپشن موجود ہے۔ چینی ساختہ جے ٹین سی 4.5 پلس پلس جنریشن طیارہ ہے جس میں جدید ترین ریڈار نظام نصب ہے، جے ٹین سی کے ریڈار میں 1400 ٹی آر ایم ، بھارتی رفال طیاروں کے ریڈار میں 1200 ٹی آر ایم ہے، جے ٹین سی کو ویگرس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔