تقریبات میں جاکر تصویریں کھینچتی ہوں، حجاب کو دیکھ کر لوگ کیا کاباتیں بناتے ہیں؟، باحِجاب فوٹوگرافر کے سوشل میڈیا پر چرچے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پرانے وقتوں میں خواتین صرف گھروں تک محدود رہتی تھیں۔ ان کا کام گھر کی دیکھ بھال اور چار ویواری کے اندر ہی رہنا ہوتا تھا۔لیکن آج کا دور بہت مختلف ہے اور جدید ہوچکی ہے۔ دنیا بھر میں خواتین مردوں کے شان بشانہ آکر ہر شعبے میں اپنا کردار ادا کررہی ہے۔
پاکستان میں بھی متعدد خواتین اب تقریباً ہر شعبے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں اور بڑے بڑے اداروں میں اہم منصب پر فائز ہیں۔خواتین ڈاکٹری، انجینئرنگ، صحافت، شیف، افواج، ٹیچر، بینکنگ اور تقریبا تمام ہی شعبوں میں کامیابی سمیٹ رہی ہیں۔ آج ہم جن خاتون کا تذکرہ کرنے جا رہے ہیں ان کا شوق ‘فوٹو گرافی’ میں ہے اور وہ پاکستان کے قبائلی شہر ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔
مذکورہ خاتون مہک عمران ہیں جو ڈیرہ اسماعیل خان کی پہلی باحجاب خاتون فوٹوگرافر ہیں۔ مہک عمران پاکستان کے مختلف شہروں میں جا کر فوٹوگرافی کر چکی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کی کامیابی کا راز ان کا حجاب ہے اور انتھک محنت ہے۔ایک انٹرویو میں مہک نے بتایا کہ زندگی میں والدہ نے مجھے بہت سپورٹ کیا اور میری دوست فریال بھی ہمیشہ میرے ساتھ کھڑی رہی۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے یہ کام شروع کیا تو میرے پیچھے بہت سے لوگوں نے باتیں کیں جس پرمیں نے دھیان نہ دینے ہوئے اپنے کام پر فوکس کیا۔ کیونکہ ہم جس معاشرے کا حصہ ہیں وہاں کے لوگوں کی سوچ و فکر بالکل مختلف ہے۔سوشل میڈیا پر مہک عمران کی مختلف ویڈیوز وائرل ہوتی ہیں اور وہ مختلف شادی کی تقریبات میں تصاویر اور ویڈیوز بنانے جاتی رہتی ہیں۔ باحجاب ہوکر فوٹوگرافی کرنے والی مہک عمران نے اپنے کام سے بہت سے لوگوں کو متاثر کردیا ہے۔