جسٹس انوار حسین نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بتائیں صوبہ پنجاب کی کتنی آبادی ہے؟ کتنے لوگ باجے بجاتے ہیں ؟ اگر آپ کو چیف سیکرٹری بنادیا جائے تو آپ یہ کیسے روکیں گے؟ . وکیل عدالت کو تسلی بخش جواب نہ دے سکا . جسٹس انوار حسین نے کہا کہ مفاد عامہ کی درخواستوں کا مذاق بنا دیا گیا، کیوں نہ عدالت کا قیمتی وقت ضائع کرنے پر آپ کو جرمانہ کیا جائے . واضح رہےکہ درخواست میں آئی جی پنجاب، پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کو فریق بناتے ہوئے یوم آزادی کے موقع پر باجے،سیٹیاں اور نوجوانوں کی ہلڑبازی روکنے کا حکم دینے کی درخواست کی گئی تھی . دوسری جانب پولیس نے یوم آزادی پر طوفان بدتمیزی برپا کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لینے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی . اب ون ویلرز کی موٹرسائیکل تیار کرنے والا مکینک بھی جیل کی ہوا کھائے گا،اس حوالے سے سٹی ٹریفک پولیس نے آگاہی اقدامات کرنا شروع کر دیئے، ٹریفک پولیس ورکشاپ اور موٹر مکینکس کو جشن آزادی کے پیش نظر تنبیہ کرنا شروع کر دیا . . .
لاہور (قدرت روزنامہ) لاہور ہائیکورٹ نے یوم آزادی پر باجے، سیٹیاں اور نوجوانوں کی ہلڑ بازی روکنے کیلئے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کردی، عدالت نے وکیل کو غیرضروری درخواست دائر کرنے پر جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ دیا .
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس انوار حسین نے درخواستگزار میاں منیب طارق کی درخواست پر سماعت کی، وفاقی حکومت کے لا افسر اور پنجاب حکومت کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر حسن خالد رانجھا پیش ہوئے .
متعلقہ خبریں