فیروز خان نے عدالت میں اپنے بچوں کو سپورٹ کرنے سے انکار کردیا؛ عدالت کا نیا فیصلہ

کراچی (قدرت روزنامہ)پاکستان کے معروف اداکار فیروز خان نے عدالت میں اپنے بچوں کو سپورٹ کرنے سے انکار کردیا۔نجی ٹی وی کے ایک شو کے مطابق علیزے نے عدالت کو بتایا کہ فیروز اسے اکثر مارتے تھے اور انہوں نے ایک بار سر پر بندوق بھی رکھی تھی۔
علیزہ نے فیروز سے کہا کہ وہ ہر بچے کے لیے ماہانہ 100,000 روپے ادا کریں چونکہ ان کی بیٹی نوزائیدہ ہے اور بیٹا پرائیویٹ اسکول میں پڑھتا ہے۔تاہم فیروز خان کی جانب سے مبینہ طور پر مطلوبہ رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا گیا اور دعویٰ کیا گیا کہ وہ دونوں بچوں کے لیے صرف 20,000 روپے دیں گے۔
اس سے قبل یوٹیوب پر وائرل ویڈیو میں علیزے سلطان اور فیروز خان کو عدالت کے باہر دیکھا گیا تھا۔ویڈیو میں علیزے اپنی بیٹی فاطمہ کو گود میں اٹھائی ہوئی تھیں اور ان کے ساتھ والدہ بھی موجود تھیں جبکہ فیروز خان کو عدالت کے باہر اپنے وکیل کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔


عدالت میں علیزے سلطان کی جانب سے بہت سے پیچیدہ معاملات کو اجاگر کیا گیا۔سوشل میڈیا صارفین اس خبر سے افسردہ ہیں کیونکہ دو بچوں کے ساتھ چھوٹی سی ماں کو طلاق کی صورت حال سے گزرتا دیکھنا بھی مشکل ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ دونوں افراد میں طلاق ہو جاتی ہے لیکن اس کا اثر اگلی نسل میں منتقل ہوتا ہے۔


گزشتہ روز فیملی جج شرقی کی عدالت میں اداکار فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات کروانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں اداکار اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ علیزے سلطان اپنے بچوں اور ایس ایچ او گلستان جوہر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
دوران سماعت علیزے نے فیروز پر تشدد کا الزام عائد کیا لیکن انہوں نے سابقہ اہلیہ کے تمام الزامات مسترد کر دیے۔


فیروز خان نے کہا کہ میں خوفزدہ ہوں اور مزید اس معاملے پر بات کرنے کی حالت میں نہیں ہوں کیونکہ کیس عدالت میں چل رہا ہے۔تاہم فیروز خان کا انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں کہنا تھا کہ مجھے قانون کی پاسداری کرنے والے شہری ہونے کے ناطے عدالت کے انصاف پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری 3 ستمبر کو طلاق ہوئی تھی جس کے بعد میں نے بچوں سے ملاقات کا حق حاصل کرنے کے لیے 19 ستمبر کو عدالت سے رجوع کیا، جس کے بعد عدالت نے بچوں سے ان کی ماں کی موجودگی میں ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے مزید سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
اداکار نے لکھا کہ علیزے میری سابقہ اہلیہ ہیں اور میں ان کی سپورٹ جاری رکھوں گا، وہ میرے بچوں کی ماں ہیں، اس سے زیادہ اس معاملے پر کچھ نہیں کہوں گا، مجھے پاکستان کے عدالتی نظام پر مکمل بھروسہ ہے۔یاد رہے کہ اداکار کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان نے ان کے ساتھ چار سال سے جاری بدسلوکی کے بارے میں کھل کر بات کی تھی۔
علیزے سلطان نے کہا کہ بعض اوقات مجھے گھریلو تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے بچوں کے مستقبل کی وجہ سے طلاق کا انتخاب کرنا پڑا، میں اپنے بچوں کی پرورش خراب ماحول میں نہیں کرنا چاہتی۔
علیزہ سلطان خان نے اپنے انسٹاگرام پر پوری کہانی بیان کرتے ہوئے لکھا کہ ہماری چار سال کی شادی سراسر افراتفری کا شکار تھی۔اس عرصے میں مسلسل جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے علاوہ مجھے اپنے شوہر کے ہاتھوں بے وفائی، بلیک میلنگ اور رسوائی بھی برداشت کرنی پڑی۔