وحشی ہجوم کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے متعلق نئے انکشافات

(قدرت روزنامہ) نرس عائشہ اکرم کے ساتھ گریٹر اقبال پارک میں ہونے والے واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا ہوا ہے، ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم پنجاب ‏انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی سٹاف نرس ہیں، ڈپٹی چیف آف نرسنگ ‏سپرنٹنڈنٹ ساجدہ ظہور نےعائشہ اکرم کے بارے تفصیل بتائی . تفصیلات کے مطابق پنجاب ‏انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی  ڈپٹی چیف آف نرسنگ ‏سپرنٹنڈنٹ ساجدہ ظہور کا کہناتھا کہ  ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم نے ہسپتال سے 10 روز کی چھٹیاں لے لی ہیں، عائشہ اکرم نے 2016 میں بطور سٹاف نرس پی آئی سی میں ‏جاب شروع کی، عائشہ اکرم کی ساری پروفائل کو چیک کیا گیا ہے ان کے خلاف کوئی شکایت نہیں،عائشہ اکرم پی آئی سی میں اپنی ڈیوٹی احسن طریقے سے سرانجام دے ‏رہی ہیں، عائشہ اکرم کی تمام حاضریاں اوقات کار میں کوئی کوتاہی نہیں پائی گئی .

ڈپٹی چیف آف نرسنگ ‏سپرنٹنڈنٹ ساجدہ ظہور کا مزید کہناتھا کہ پی آئی سی کی تمام نرسنگ سٹاف عائشہ اکرم کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں،ہسپتال ذرائع سے یہ بات بھی معلوم ہوئی ہے کہ عائشہ اکرم کو ڈیوٹی کے دوران بھی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کا شوق رہا ‏ہے، جس کے باعث انھیں موبائل استعمال کرنے پر دو بار نوٹسز جاری ہو چکے ہیں . واضح رہے کہ عائشہ اکرم نے اپنے ساتھ ہونے والے ناخشگوار واقعہ کے بارے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ’ میں اور میری ٹیم کوئی ساڑھے چھ بجے کے قریب مینارپاکستان پہنچے جہاں ہم اپنا کام کر رہے تھے کہ ایسے میں لڑکوں کا ایک گروہ ہماری طرف متوجہ ہوا، جنہوں نے ہمارے کام میں خلل ڈالنا شروع کیا . وہ زبردستی سیلفیاں بنا رہے تھے، اس حد تک تو قابل قبول تھا لیکن مجھے اس وقت حالات کی سنگینی کا علم نہیں تھا جب ایک طرف سے اچانک دھکا لگا اور میں گر گئی اور ہجوم تھا جو میرے درپے تھا‘ . انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ’کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہے تھی اور ہر کوئی مجھے چھونے کی کوشش کر رہا تھا، میری ٹیم کے لڑکے ان کو روکنے کی کوشش کررہےتھے لیکن وہ کسی کی بات نہیں سن رہے تھے . اچانک ان میں سے ایک دو میرے ہمدرد بن جاتے اور بچانے کے لئے دبوچ لیتے، تو دوسرے لوگ ان پر حملہ آور ہو جاتے . . .

متعلقہ خبریں