اس موقع پر انہوں نے بلوچستان کو دیے جانے والے لیپ ٹاپ کے کوٹا میں 14 فیصد اضافہ کردیا اور کہا کہ اگلی بار ہم آئے تو یہ اضافہ 18 فیصد تک کردیں گے . وزیراعظم نے کہا کہ اربوں روپے کی لاگت سے بلوچستان میں پینے کے پانی کا منصوبہ بنایا گیا، ایران سے بلوچستان میں بجلی لانے کا منصوبہ بنایا گیا لیکن پچھلے سال جب حکومت میں آیا تو دیکھا کہ چار سال کے دوران ان منصوبوں کو بند کردیا گیا، گوادر پورٹ اور دیگر منصوبوں کو بھی بند کردیا گیا، ریکوڈک کے جھگڑے پر حکومت کے اربوں روپے لگ گئے اور بلوچستان کے عوام کا ایک دمڑی کا بھی فائدہ نہیں ہوا . وزیراعظم نے کہا کہ گوادر پورٹ بن گئی مگر یہاں جہاز نہ ہونے کے برابر تھے حالاں کہ اس پورٹ کا شمار گہرے ترین سمندروں میں ہوتا ہے جہاں دنیا کے بڑے بڑے اور وزنی جہاز آسکتے ہیں مگر 2015ء کے بعد گوادر پورٹ کی صفائی تک نہیں کی گئی ہم نے آج گوادر پورٹ کی صفائی کا کام شروع کرادیا ہے جو کہ فروری یا مارچ تک ختم ہوجائے گی، یہاں بڑے جہاز آنے سے بلوچستان کے عوام کو فائدہ ہوگا . انہوں نے کہا کہ آج پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا ہے، چین نے اس معاملے میں ہماری بہت مدد کی، سعودی عرب، قطر، یو اے ای نے بھی ہماری بہت مدد کی، برادر ملک بغیر کسی شرط کے ہماری مدد کرتے ہیں یہ ممالک ہمارے خیر خواہ ہیں اور جو ہماری مدد کریں تو ہمارا بھی فرض ہے کہ ہم ان کی حفاظت کریں اگر ہم ان کی حفاظت نہیں کریں گے تو یہاں کوئی سرمایہ کاری کے لیے نہیں آئے گا، چین گوادر میں سرمایہ کاری کررہا ہے ہمیں ان کی شہریوں کی حفاظت اپنے بچوں کی طرح کرنی ہے . شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے باہر بیٹھے دشمن نہیں چاہتے کہ بلوچستان ترقی کرے، ہم نے لیپ ٹاپ اسکیم میں بلوچستان کے حصے میں 14 فیصد اضافہ کردیا ہے، بلوچستان باقی صوبوں سے پیچھے ہے ہمیں مل کر اسے آگے لانا ہے، اگلی بار ہم آئے تو اس کے لیپ ٹاپ کا کوٹا 18 فیصد تک کردیں گے . . .
گوادر(قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جو ملک ہمارے خیر خواہ ہیں ان کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے چینی باشندوں کی حفاظت ہمیں اپنے بچوں کی طرح کرنی چاہیے ورنہ یہاں کوئی سرمایہ کاری کرنے نہیں آئے گا . یہ بات انہوں ںے گوادر میں ماہی گیروں میں چیک اور طلبا میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی .
متعلقہ خبریں