فلم میں اب نئے استعاروں کی ضرورت ہے، ثانیہ سعید
کراچی (قدرت روزنامہ)اداکارہ ثانیہ سعید نے کہا ہے کہ ہم نے اچھی فلمیں بنائی ہیں لیکن اب نئے استعاروں کی ضرورت ہے۔لاہور میں فیض فیسٹیول میں خواتین کی پاکستانی سنیما میں موجودگی کے عنوان سے سیشن ہوا۔منزہ ہاشمی کی زیر نظامت ہونے والے اس سیشن میں ثانیہ سعید، سیمی راحیل، سمعیہ ممتاز اور عمران عباس نے اظہار خیال کیا۔
ثانیہ سعید نے کہا کہ کسی بھی کام کا تسلسل ٹوٹنا ناکامی کی طرف لے جاتا ہے، اختلاف کریں لیکن اپنی چیز سمجھ کر اختلاف کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اچھی فلمیں بنائی ہیں لیکن اب نئے استعاروں کی ضرورت ہے۔اس موقع پر سیمی راحیل کا کہنا تھا کہ فلم کرنا ایک پراسیس ہے، جب پہلی مرتبہ فلم کی تو تجربہ ہوا کہ یہ تخیل کی دنیا سے آگے کی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کو بنانے میں وقت لگے گا، حال ہی میں ایسی فلم بنی جو ری میک ہے، وہ مولا جٹ دیکھی اور اب نئی والی دیکھی تو دنیا ہی کچھ اور تھی۔سمعیہ ممتاز نے کہا کہ کملی میں نئے طریقے سے کہانی سنائی گئی، خواتین بہت بہادر ہیں۔
اداکار عمران عباس نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلم خوابوں کی دنیا ہے، پہلے تو واضح کرنا ہوگا کہ ہم دیکھنا کیا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اچھی فلمیں بھی بنی ہیں لیکن کچھ پروڈیوسر خواتین کو کسی اور طرح دکھاتے ہیں۔
اداکار نے مزید کہا کہ میرے لیے خوش قسمتی ہے کہ مظفر صاحب کے ساتھ کام کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے کوئی نیلی، بابرہ شریف یا ریما کو دیکھتا تھا تو وہ سب کو بتاتا تھا کہ میں نے ان کو دیکھا، اب تو انسٹاگرام پر اداکار سب بتا رہے ہوتے ہیں۔