سعودی ولی عہد اور امریکی صدر کا غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے درمیان منگل کو ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق رابطے کے دوران غزہ میں جاری فوجی کشیدگی اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکہ پر زور دیا کہ’ وہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو روکنے کے طریقوں پر فوری طور پر کام کرے جس نے بے گناہ لوگوں کی جانیں لی ہیں‘۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے موصول ہونے والی فون کال کے دوران سعودی ولی عہد نے غزہ میں جاری فوجی کشیدگی اور حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے کےلیے کی جانے والی کوششوں پر بات چیت کی۔
سعودی ولی عہد نے شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے، انفراسٹریکچر یا اہم مقامات کو ٹارگٹ کرنے کو مسترد کرنے کا حل تلاش کرنےکی ضرورت پر بھی زور دیا جس سے ان کی روز مرہ زندگی متاثر یا جبری نقل مکانی ہوتی ہے۔
انہوں نے پرامن رہنے، کشیدگی کو روکنے اور اسے اس طرح خراب نہ ہونے دینے کی ضرورت پر زور دیا جس سے خطے کی سلامتی اور استحکام متاثر ہو۔
بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے بنیادی خدمات کے تحفظ، انسانی اور طبی امداد کی فراہمی کی اجازت دینے پر زور دیا۔
سعودی ولی عہد نے فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق، منصفانہ اور جامع امن کے حصول کو یقینی بنانے کےلیے امن کے راستے کی بحالی کی اہمیت بھی اجاگر کی۔
جو بائیڈن نے کشیدگی کو کم کرنے اور خطے میں اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔