کراچی(قدرت روزنامہ)درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ کی وجہ سے رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ جولائی تا فروری کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ 2ارب 84کروڑ 70لاکھ ڈالر کم رہا .
اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق فروری 2024 میں جاری کھاتہ 12 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سرپلس رہا اس سے قبل جنوری میں جاری کھاتے کو 30کروڑ30لاکھ ڈالر خسارہ درپیش رہا تھا .
رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں جاری کھاتے کا خسارہ 99کروڑ90لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں جاری کھاتے کو 3ارب84کروڑ60لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش رہا تھا .
رواں مالی سال آٹھ ماہ میں درآمدات 34ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں درآمدات 37 ارب 35 کروڑ ڈالر رہی تھیں . رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران برآمدات 20ارب 54 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں برآمدات 18ارب 64کروڑ ڈالر رہی تھیں .
رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں تجارتی خسارہ 13ارب 54 کروڑ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں تجارتی خسارہ 18ارب 71کروڑ ڈالر رہا تھا .
رواں مالی سال خدمات کی تجارت کا خسارہ ایک ارب 89 کروڑ ڈالر رہا گزشتہ مالی سال خدمات کی تجارت کا خسارہ 29کروڑ ڈالر تھا اس طرح اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں 15ارب 43کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 19ارب ڈالر رہا تھا .