الیکشن ٹربیونل کیس: چیف جسٹس نے ’معزز‘ کا لفظ استعمال کرنے پر الیکشن کمیشن کے وکیل کی سرزنش کردی
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)چیف جسٹس پاکستان نے معزز کا لفظ استعمال کرنے پر الیکشن کمیشن کے وکیل کی سرزنش کردی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس نعیم افغان پر مشتمل بینچ نے الیکشن ٹربیونلزکی تشکیل کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے وکیل سکندربشیر اور پی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن ایکٹ 140 کے تحت الیکشن کمیشن نے ججز تعیناتی کے لیے لاہور ہائیکورٹ کو خط لکھا جو 14 فروری کو لکھا گیا، الیکشن کمیشن نےمؤقف اپنایا کہ ریٹائرڈ اور حاضر سروس ججزکے پینل کی لسٹ فراہم کی جائے۔
سکندر بشیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ٹربیونل کا نوٹیفکیشن اسی روز کردیا تھا، راولپنڈی اور بہاولپور ٹربیونل کا نوٹیفکیشن 26 اپریل کوکیاگیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے معززکا لفظ استعمال کرنے پر الیکشن کمیشن کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ کی تعلیم کیا ہے؟کہاں سے پڑھےہیں؟ اس پر سکندر بشیر نے بتایا کہ میں نے انگلینڈ سے قانون میں ماسٹرکیا ہوا ہے۔
جسٹس قاضی فائز نے پوچھا کہ کیا انگلینڈ میں بھی پارلمینٹ کے لیے معزز کا لفظ استعمال ہوتا ہے؟ ججز اور پارلیمنٹیرینز کو معزز کہا جاسکتا ہے لیکن پارلمینٹ یا عدالت کو نہیں، اگر ایسا کرسکتے ہیں توپھرالیکشن کمیشن کے لیے بھی معززکا لفظ استعمال کریں۔
چیف جسٹس قاضی فائز کی سرزنش پر وکیل سکندر بشیر نے معزز لفظ استعمال کرنے پر معذرت کرلی۔