پی ٹی آئی قیادت میں اختلاف کھل کر سامنے آنے لگے، ’شیر افضل مروت غیر اہم‘ قرار
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے، سینیٹر شبلی فراز نے شیر افضل مروت کو غیر اہم شخص قرار دے دیا۔
پی ٹی آئی رہنما سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدت کیس میں جگ ہنسائی ہوئی، ہمارے اوپر جھوٹے کیس چل رہے ہیں، آئین کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ذات کے لیے جیل میں نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی کو سزائے موت کی چکی میں رکھا ہے، غیر اہم لوگوں کی بات کا جواب نہیں دیتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے، ایک ہی گروپ ہے، بانی پی ٹی آئی گروپ، مذاکرات پر ہوائی بات نہیں ہوتی، سب کو باہر نکالیں۔
اس سے قبل گزشتہ روز عمر ایوب کے استعفے کے اعلان کے بعد اپنے ایک بیان میں شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ پارٹی کے اہم عہدوں پر فائز چند دیگر افراد کو بھی ان کی پیروی کرنی چاہیئے، شبلی فراز کے استعفے سے ہی پارٹی قبضہ مافیا کے چنگل سے آزاد ہوگی۔
اپنے بیان میں شیر افضل مروت نے کہا کہ شبلی فراز کو ہٹایا گیا تو وعدہ کرتا ہوں کہ پارٹی وقت کی ضرورت کے مطابق اٹھے گی، پارٹی کارکن مجھے میدان میں چاہتے ہیں تو میرے مطالبے کے حق میں آواز بلند کریں۔
انہوں نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ایک بھی کام پورا کرنے میں ناکام رہی، بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور مینڈیٹ کی بازیابی ابھی دور ہے، ہماری خواتین اور رہنما جیلوں میں بند ہیں۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ ہم عوام کو ایک عظیم تحریک کیلئے متحرک کرنے میں ناکام رہے ہیں، بلے کے نشان اور مخصوص نشستوں سمیت کئی مثالیں ہیں جہاں پارٹی قیادت ناکام رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹیاں فیورٹ پر مشتمل ہوتی ہیں، پارٹی کے فیصلے میرٹ پر نہیں ہوتے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
عمر ایوب نے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا خط ٹوئٹ کیا جبکہ انہوں نے چیئرمین مرکزی فنانس بورڈ پی ٹی آئی کے عہدے سےبھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات سامنے آئے تھے اور 21 ارکان قومی اسمبلی نے الگ گروپ بنانے کا عندیہ دیا تھا۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھاکہ شہریار آفریدی کے استعفیٰ سے متعلق بیان کے بعد27 سے زائد ممبران نے استعفوں پر مشاورت کی جبکہ شاندانہ گلزار اور شیر افضل مروت سمیت متعدد ممبران نے پارٹی قیادت کی نااہلی پراحتجاج بھی کیا تھا۔