اعزاز سیّد نے دعویٰ کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور ایک سرکاری یعنی خفیہ ادارے کے دفتر میں گئے اور وہاں جاتے ساتھ ہی اپنی جذباتی تقریر پر معذرت کی او معافی بھی مانگی . انہوں نے کہاکہ علی امین جب اہم میٹنگ کے بعد واپس آئے تو ان کا وہ والا اعتماد نہیں تھا جس سے وہ جلسے میں گئے تھے اور جذباتی تقریر کی تھی . واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پشاور سے کسی میٹنگ کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچے تھے اور شام کے وقت خبر گردش کرنے لگی تھی کہ ان کو تحویل میں لے لیا گیا ہے . مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے وزیراعلیٰ کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام 5 بجے سے ان کے ساتھ رابطہ نہیں ہورہا، اور اسٹاف کے نمبر بھی بند ہیں . تاہم وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور رات گئے تک اسلام آباد کے خیبرپختونخوا ہاؤس میں پہنچ گئے تھے اور صبح پشاور روانہ ہوگئے . پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق علی امین گنڈاپور نے بتایا ہے کہ وہ کسی اہم میٹنگ میں تھے، اور وہاں جیمر لگے ہونے کی وجہ سے ان کے موبائل فون پر سروس نہیں تھی جس کی وجہ سے رابطہ مقطع ہوگیا تھا، تحویل میں لینے کی خبریں درست نہیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)معروف تحقیقاتی صحافی اعزاز سیّد نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے گزشتہ روز ایک ادارے کے دفتر میں اسلام آباد جلسے میں کی گئی اپنی تقریر پر معافی مانگی ہے .
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور کو کسی نے اغوا نہیں کیا تھا بلکہ ایک اعلیٰ شخصیت کی کال پر وہ خود وہاں پر گئے تھے .
متعلقہ خبریں