پابندی صرف غریبوں پر ، وزیر اعظم ، وزرائے اعلیٰ اور تمام جماعتوں کے قائدین کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم”ایکس” کا استعمال جاری


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)نگران حکومت نے ممنوعہ مواد کی روک تھام کے نام پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پابندی عائد کی جو اب تک قائم ہے مگریکطرفہ تماشا ہے کہ یہ پابندی صرف غریب شہریوں کے لیے ہے۔ نگران وزیراعظم سے وزیراعظم میاں شہباز شریف تک، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین تک اپنے ایکس اکاﺅنٹس استعمال کر رہے ہیں۔
حتیٰ کہ تمام حکومتی اور سرکاری اداروں کے ایکس اکاﺅنٹس جوں کے توں سرگرم ہیں اور ان سے پوسٹس کی جا رہی ہیں۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق ایکس پر پابندی لگانے والے ہی ’ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس‘ (وی پی این)کا استعمال کرتے ہوئے اپنی لگائی ہوئی پابندی کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔
جب حکمران خود وی پی این کے ذریعے ایکس اکاﺅنٹس استعمال کر رہے ہیں، تو عام آدمی سوچنے پر مجبور ہے کہ اس پر پابندی کا پھر کیا جواز باقی رہ جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ صرف غریب شہریوں کو ایکس سے دور رکھنے اور ان کی آواز بند کرنے کے لیے اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وی پی این کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ایکس اکاﺅنٹ کے ذریعے وزیراعظم میاں شہباز شریف کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی یقینا وی پی این استعمال کرتے ہوئے ایکس پر جوابی پوسٹ میں انوار الحق کاکڑ کا شکریہ ادا کیا۔ یہی نہیں بلکہ میاں شہباز شریف کی طرف سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت متعدد عالمی رہنماﺅں کے مبارکبادی پیغامات کا جواب بھی اپنے ایکس اکاﺅنٹ کے ذریعے دیا۔
اس مضحکہ خیز صورتحال میں پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ حکمران طبقہ کب تک وی پی این کے ذریعے ایکس استعمال کرکے اپنی ہی عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کرے گا اور کب تک پاکستانی شہری بھی وی پی این کے استعمال پر مجبور رہیں گے۔ اگر حکمرانوں اور عوام سبھی نے وی پی این کے ذریعے ایکس استعمال کرنا ہے تو پھر اس پر عائد پابندی اٹھا کیوں نہیں لی جاتی؟