ڈاکٹر ماہ رنگ کا قصور نہیں، قانون توڑنے والوں پر مقدمہ ہونا چاہیے، حسین واڈیلا


گوادر(قدرت روزنامہ)حق دو تحریک کی جانب سے کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی و لاپتہ افراد کے ریلی پر پولیس گردی، شیلنگ، فائرنگ کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، احتجاجی ریلی میں مردو خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کا آغاز جاوید کمپلیکس سے ہوا جو سید ظہور شاہ ہاشمی ایونیو سے ہوتا ہوا شہدائے جیونی چوک پر ختم ہوا۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک کے مرکزی چیئرمین حسین واڈیلہ، مرکزی جنرل سیکرٹری حفیظ کھیازئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں پرامن احتجاجی ریلی پر ریاستی حملہ، عورتوں پر شیلنگ و لاٹھی چارج کرنے اور ننگ و ناموس کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ریاستی رٹ کو بلوچوں نے چیلنج نہیں کیا، بلکہ ریاستی اداروں نے خودکیا ہے۔ ریاست نے جن بلوچوں کو اغوا کیا ہے وہ سب بے گناہ ہیں، اگر وہ بے گناہ نہ ہوتے تو انکو عدالت میں پیش کیا جاتا لیکن ریاست کی نظریں بلوچوں کے سمندر، زمینوں اور ان کے مال و وسائل پر لگی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر ماہ رنگ کا کوئی قصور نہیں جو ان کو ایف آئی آر کیا گیا ہے۔ ملک کے آئین کو ریاستی ادارے خود توڑتے ہیں تو ان پر ایف آئی آر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کسی کے باپ کا جاگیر نہیں بلکہ گوادر ماہ رنگ، سمی، بیبو کی ہے۔ ماہ رنگ، سمی، بیبو فخر بلوچستان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست خود نفرت پیدا کررہی ہے۔ ریاست ہمارے ننگ و ناموس کی پامالی کرے اور یہ بھی چاہے کہ بلوچ زندہ باد کہیں، ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچ اپنے حق اور اپنے اختیار کی جنگ لڑرہا ہے اس کے لیے ہمیں جمہوری اور پرامن مزاحمت کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچ 70 سال سے اپنے ننگ و ناموس، اپنی زمین اور اپنے حقوق کے لیے مزاحمت کررہا ہے۔ جب بھی بلوچوں پر ظلم و نا انصافی ہوگا حق دو تحریک ضرور مزاحمت کریگی۔