بلوچستان

بلوچستان میں انصاف نہیں، حکومت اور مظاہرین کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہیں، ہدایت الرحمن


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی کے رکن اور حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ وہ حکومت اور مظاہرین کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہیںحکومت راستے اور موبائل نیٹ ورک کھول دے پھر بات چیت ہوسکتی ہے ہم زبانی کہنے پر کردار ادا نہیں کریں گے ، گوادر کے معاملے میں حکومت نے مجھ سے کوئی مشورہ نہیں کیااگر مشورہ کرتے اچھا مشورہ ہی دیتا ۔ کوئٹہ میں نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے رکن مولانا ہدایت الرحمن کا کہناتھا کہ گوادر سے رکن اسمبلی منتخب ہونے کے باوجود حکومت نے گوادر کے معاملے پر کوئی بات نہیں کی ،اب وز یر اعلی کا کہنا ہے کہ ہم حکومت اور مظاہرین کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ میں نے حکومت اور مظاہرین کے درمیان ثالثی کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے رضامند ہوں لیکن میں نے شرائط رکھی ہیں کہ حکومت راستے اور فون نیٹ ورک کھول دے پھر بات چیت ہوسکتی ہے ہم لوگوں کے پاس جائیں گے تو لوگوں کوپتہ چل جائے گا کہ مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ مولانا ہدایت الرحمن کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت بے بس ہے میں نے حکومت میں رہتے ہوئے ان کی بے بسی محسوس کی۔رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن میں بھرپور کردار ادا کروں گا،فرینڈلی اپوزیشن کا لقب اپنے ساتھ لگنے نہیں دیں گے ،مولانا ہدایت الرحمن کا کہنا تھا کہ طاقت کے استعمال نے صوبے میں مسائل کو جنم دیا انصاف نہیں ہے،پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرنے کو تیار نہیں،صوبائی اسمبلی کی بات سنی نہیں جارہی ہے غیر سیاسی لوگ بلوچستان کے مسلے حل نہیں کرسکتے ہیںسیاسی فیصلے سیاسی لوگوں کو کرنے دیں ۔

متعلقہ خبریں