خاران ، چور گھر سے لاکھوں مالیت کا سونا ، نقدی سمیت خواتین کے بلوچی کپڑے لوٹ کر فرار ہو گئے

خاران(قدرت روزنامہ)خاران میں چوروں نے بلوچی اور شرعی روایات کو پامال کرکے خواتین کی بلوچی کپڑے بھی لے گئے جبکہ ضلعی انتظامیہ بھتہ خوری میں مصروف ذرائع کے مطابق عماد اللہ گرگناڑی نامی شخص کے گھر میں گُھس کر چوروں نے خواتین کی بلوچی کپڑوں سونا فریج نقدی و دیگر قیتمی اشیاء کا مکمل صفایا کردیا واقعہ کی ایف ایف آر تھانے میں درج کردی گئی،خاران کے عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان اور ایم پی اے خاران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ عرصہ دراز سے ضلعی انتظامیہ کی غُفلت اور لاپرواہی کے سبب شہر اور گردنواح میں چوری کی وارداتیں بڑھتی جارہی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ ایرانی ڈیزل اسمگلنگ میں ملوث اور بھتہ خوری میں مصروف عمل ہے جس کے سبب چوروں کو مکمل چھوٹ حاصل ہوئی ہے اور وہ خاران شہر کے کنٹرول سنبھال چکے ہیں کیونکہ اب تک ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہی اور بھتہ خوری میں ملوث ہونے کے سبب کوئی بھی چور گرفتار نہیں ہوسکا ہے اور نہیں علاقے میں اغواء برائے تعاون کا سلسلہ رُک سکا ہے خاران کے کاروباری شخصیت مغوی مختیار مینگل گزشتہ ایک مہینے سے اغواء کاروں کے ہاتھوں یرغمال ہے ضلعی انتظامیہ نے اب تک اُنکی بازیابی کیلئے کوئی بھی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھایا ہے جس سے علاقے میں شدید تشویش پائی جارہی ہے خاران کے عوامی حلقوں نے مزید کہاکہ اگر ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ نہیں کیاگیا تو خاران کے حالات مزید خراب سے خراب تر ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری وزیر اعلیٰ اور ایم پی اے خاران پر عائد ہوگی کیونکہ علاقے میں آئے روز چوری ڈکیتی خواتین کی حراسانگی اغواء برائے تعاون کے واقعات سے شہری تنگ آچکے ہیں علاقے کے امن و امان کی بہتری کیلئے آئندہ احتجاجی تحریک کا آغاز کرینگے . .

.

متعلقہ خبریں