گندم خریداری کیلئے بینکوں سے لیا 2 ارب 80 کروڑ روپے کا قرضہ ادا کردیا، شاہد رند


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ حکومت تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری کو یقینی بنانے کے لئے اساتذہ کی کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتیاں عمل میں لاکر ان کی کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں آگے خدمت کا موقع دیا جائے گا وائس چانسلر سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ محکمہ خوراک کی جانب سے لئے گئے قرضے کی ادائیگی کو فوری ممکن بنایا گیا اور ایس بی کے کے 4 ہزار امیدواروں کی تعیناتی کا عمل پراسس میں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کی صدارت میں صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق جمعہ کو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ترجمان شاہد رند نے کہا کہ گندم خریداری کیلئے بینکوں سے لیا گیا 2 ارب 80 کروڑ روپے کا قرضہ ادا کردیا گیا ہے اس قرضے پر حکومت روزانہ 20 لاکھ روپے سود ادا کرتی تھی چاغی سے ملنے والی 5 لاشوں کی شناخت کیلئے ڈی سی چاغی معاملے کو دیکھ رہے ہیں شعبان سے ایک لاش برآمد ہوئی ہے جو ناقابل شناخت ہے اساتذہ کی بھرتیاں اس لئے کنٹریکٹ پر کریں گے تاکہ ان کی کارکردگی کو جانچا جاسکے انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر پنجگور کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی کابینہ میں صحت اور تعلیم کا ایجنڈا شامل تھاکابینہ اجلاس میں محکمہ تعلیم کے غیر فعال اسکولوں میں اساتذہ کی تعیناتی کی منظوری دی گئی یہ تعیناتیاں 18 ماہ کیلئے اور یونین کونسل کی سطح پر کی جائیں گی کابینہ اجلاس میں وائس چانسلر سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے خلاف انکوائری رپورٹ پیش کی گئی کابینہ نے انکوائری رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے وائس چانسلرساجدہ نورین کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے گورنر بلوچستان کو سفارشات ارسال کی جائیں گی اوران کی جگہ روبینہ مشتاق کو قائم مقام وائس چانسلر ایس بی کے یونیورسٹی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے کابینہ اجلاس میں پبلک سیکٹریونیورسٹیز میں وی سیز کی تقرری کے لئے قانون سازی پر اتفاق کیا گیاہے۔ صوبائی وزیرتعلیم راحیلہ حمید خان درانی کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیاہے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کمی کو دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ خوراک کی جانب سے نجی بینکوں کو قرضوں کی واپسی پر اطمنان کا اظہار کیاگیا۔ اور ڈی سی پنجگور ذاکر بلوچ کے قتل اور عبدالمالک بلوچ کے زخمی ہونے کے واقعہ کی مذمت کی گئی،انہوں نے بتایا کہ اساتدہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیے جائیں گے، اساتذہ کو جس علاقے میں بھرتی کیا جائے گا وہ کسی دوسرے ضلع میں ٹرانسفر نہیں کرا سکیں گے ایس بی کے ٹیسٹ اور انٹرویو میں پاس ہونے والے 4 ہزار امیدواروں کو تعینات کرنے کا پروسیس شروع کیا جائے گاتاکہ میرٹ اور شفافیت کو مد نظر رکھتے ہوئے امیدواروں کو بھرتی کیا جاسکے۔