کیا پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش نے معیشت کو کورونا سے زیادہ نقصان پہنچایا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے بڑھتے ہوئے واقعات ملکی معیشت پر نمایاں اثر ڈال رہے ہیں، حالیہ بندش کے نتیجے میں 1.3 ارب روپے سے زیادہ کا کاروباری اور ملک کی جی ڈی پی کو براہ راست 0.57 فیصد نقصان ہوا ہے۔
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کے باعث خاص طور پر وہ کاروبار متاثر ہو رہے ہیں جو کوویڈ 19 کے دوران آن لائن منتقل ہوئے ہیں
رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے سنگین معاشی نتائج سامنے آئے ہیں، انٹرنیٹ کی بندش کے نتیجے میں ملک کی جی ڈی پی کو براہ راست 0.57 فیصد نقصان ہوا ہے، جو 1.3 ارب روپے کے مساوی ہے۔ 2023 کے اعداد و شمار کی بنیاد پر بالواسطہ نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے تو مجموعی معاشی نقصانات کا تخمینہ 1.7 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے ذریعے عوامی خدمات کو جدید بنانے اور کاروباری اداروں کو عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے قابل بنانے میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی انتہائی اہم ہے۔ تاہم، حالیہ اقدامات سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان ملک میں ڈیجیٹل تبدیلی کی کوششوں میں ناکامی کی طرف بڑھتا ہوا نظر آتا ہے۔ اگست 2023 میں انٹرنیٹ کی بندش نے مبینہ طور پر ای کامرس کاروباری اداروں کو ان کی آمدنی کا 30 فیصد نقصان پہنچایا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک پھلتی پھولتی ڈیجیٹل معیشت کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے پاکستان کی حکومت کو وسیع پیمانے پر، سستی انٹرنیٹ تک رسائی کو ترجیح دینا ہوگی اور مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ انٹرنیٹ کی بندش کا موجودہ رجحان منفی ہے اور تیزی سے بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں ملک کی اقتصادی ترقی کے رکنے کا اندیشہ ہے۔
انٹرنیٹ تک محدود رسائی کی بات کریں تو حالیہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان کی 58 فیصد سے زیادہ آبادی کو موبائل انٹرنیٹ نیٹ ورکس تک رسائی حاصل ہے لیکن انہوں نے ابھی تک ان خدمات کو سبسکرائب نہیں کیا ہے۔
صنعتی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ٹیلی کام فراہم کنندگان استطاعت کو بہتر بنا کر اور خدمات کے معیار کو بہتر بنا کر ممکنہ صارفین کے اس بڑے شعبے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس طرح کی توسیع سے اس شعبے کی آمدنی میں اضافہ ہوسکتا ہے اور پاکستان کے وسیع تر ڈیجیٹل تبدیلی کے اہداف میں مدد مل سکتی ہے۔