مریم نواز کی ایم این ایز اور ایم پی ایز سے نہ ملنے کی وجہ کیا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنے 8 ماہ سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے۔ مریم نواز کابینہ اجلاس، چیف سیکریٹری، آئی جی پنجاب اور دیگر افسران سے میٹنگ اور اجلاس کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ غیر ملکی سفیروں، مندوبین کے ساتھ بھی مریم نواز ملاقاتیں کرتی نظر آتی ہیں لیکن وہ ایم پی ایز اور ایم این ایز سے ملاقاتیں نہیں کرتیں۔
لیگی ذرائع کے مطابق جب بھی پیغام بھیجا جاتا ہے تو ملاقات وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی ذیشان ملک، راشد نصراللہ یا سینیئر وزیر مریم اورنگرزیب سے کروا دی جاتی ہے لیکن وزیراعلیٰ تک رسائی نہیں ہوتی۔ خوشاب کے ایک ایم پی اے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز سے 6 ماہ کا عرصہ ہو گیا ہے کہ ملاقات کرنا چاہتا ہوں اپنے حلقے کے کاموں کے حوالے سے بتانا چاہتا ہوں مگر ہمیں معاون خصوصی ملاقات کروا کے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ملنا چاہتے ہیں کسی کی شکایت یا ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے نہیں ملنا چاہتے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو خواتین نے گھیرا ہوا ہے شاید اس وجہ سے وہ مرد رکن اسمبلی کو ملنے نہیں دیتی جبکہ خواتین رکن اسمبلی باآسانی وزیراعلیٰ سے مل سکتی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو چاہیے کہ سب کے ساتھ یکساں سلوک کریں۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز یہ بار بار کہہ چکی ہیں کہ وہ کسی کہ کہنے پر ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں کریں گی۔ اگر کوئی شخص میرٹ پر آتا ہوگا تو اس کو لگا دیا جائے گا۔ ذرائع وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے شاید اس وجہ سے بھی وہ ملاقاتیں نہیں کرتیں کہ ایم پی ایز اور ایم این ایز کی زیادہ تر سفارشیں ٹرانسفر پوسٹنگ کے حوالے سے ہوتی ہیں جس کی وجہ سے وہ ملنے سے گریز کرتی ہیں۔
اراکین اسمبلی کی جانب سے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے جو اسیکمز دی گئی تھیں ان پر کام ہورہا ہے۔ پنجاب کے ہر ضلع میں کو آرڈنیشن کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو ہر حلقے کے مسائل حل کرتیں ہیں۔ اگر اراکین اسمبلی کے میرٹ پر کام نہیں ہو رہے تو وہ آکر بتائیں ان کی بات سنی جائے گئی۔ مریم نواز پنجاب کی ترقی کے حوالے سے کام کر رہی ہیں جہاں ان کو ضرورت ہوتی وہ ملاقاتیں بھی کرتی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *