وزیراعظم نے چینی کی بڑھتی قیمت پر بے بسی کا اظہار کر دیا
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے چینی کی بڑھتی قیمت پر بے بسی کا اظہار کر دیا۔تفصیلات کے مطابق تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود ملک میں چینی کی قیمت میں مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ آل پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ملک میں چینی کا اسٹاک صرف چار دنوں کا رہ گیا ہے، چینی کی کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں کی گئی بلکہ چینی دستیاب ہی نہیں ہے۔
چینی کی بڑھتی قیمتوں پر وزیراعظم کی جانب سے بے بسی کا اظہار کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے اٹک میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شوگر ملز ذخیرہ اندوزی کرکے اربوں روپے کما لیتی ہیں جب کوئی اقدام کیا جاتا ہے تو یہ شوگر ملز اسٹے لے لیتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شوگر ملز پر 40 ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا،اس پر بھی اسِٹے آرڈر لیا ہوا ہے۔
وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو اسٹے آرڈر ختم کروانے کی ہدایت کر دی ہے۔
دوسری جانب ابق ترجمان آل پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ چینی بحران کے خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں، چینی کی کہیں ذخیرہ اندوزی نہیں ہے بلکہ چینی دستیاب ہی نہیں ہے، حکومت بروقت چینی درآمد کرتی تو حالیہ بحران پیدا نہ ہوتا۔ چینی کے موجودہ بحران کی ذمہ دار حکومت اور اس کی پالیساں ہیں، حکومت نے بروقت چینی درآمد کرنے کی بجائے درآمدی چینی کے تین ٹینڈرز بھی منسوخ کردیے تھے۔
فی الحال نئی کرشنگ شروع کرنے میں مسائل ہیں۔ وزیراعظم کو چاہیے کہ مسائل حک کرنے کیلئے شوگر ملز ایسویشن سے ملاقات کریں، پنجاب میں کین کمشنر نے شوگرملز کو کلیئرنس نہیں دی، جبکہ بینک ورکنگ کیپٹل نہیں دے رہے ان حالات میں پھر کرشنگ کیسے شروع ہوگی؟دوسری جانب وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چینی کی قیمت میں اضافہ شوگرمل مالکان کے اسٹے کے باعث ہوا ہے، 22 دنوں کیلئے چینی کا ذخیرہ موجود ہے، پنجاب میں 15نومبر سے گنے کی کرشنگ شروع ہوجائے گی۔