اگر پھیکا گوشت نہیں کھانا تو فوری خریداری کرلیں! عید سے قبل مصالحوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عیدالاضحی جیسے جیسے قریب آ رہی ہے، کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مہنگائی کی نئی لہر نے عوام کو شدید متاثر کیا ہے، خاص طور پر مصالحہ جات کی قیمتوں میں 20 سے 25 فیصد تک کا اضافہ ہوگیا ہے جس سے متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کے لیے عید کی تیاریاں مزید دشوار ہو گئی ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق عام استعمال ہونے والے مصالحہ جات کی تھوک قیمتیں خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔ لونگ فی کلو 3400 روپے، کالی مرچ 3500 روپے فی کلو جبکہ گرم مصالحہ 2800 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر اسلامی تہوار سے قبل یہی رجحان دیکھنے میں آتا ہے کہ دکاندار طلب بڑھنے کی پیشگوئی پر قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیتے ہیں۔ ایک مقامی خریدار نے شکایت کی،جو راشن ہمیں پہلے 5000 روپے میں ملتا تھا، اب وہی 8000 روپے میں مل رہا ہے۔
دوسری جانب تھوک فروشوں اور دکانداروں نے اس اضافے کی وجہ بڑھتے ہوئے درآمدی اخراجات اور بھاری ٹیکسز کو قرار دیا ہے۔
سفید زیرہ، لونگ، کالی مرچ، بڑی الائچی اور دار چینی جیسے مصالحہ جات جو گرم مصالحہ کا لازمی جز ہیں، ان کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث دکاندار ہر یونٹ پر 5 سے 10 روپے کا اضافی بوجھ صارفین پر ڈالنے پر مجبور ہیں۔
ایک تاجر کا کہنا تھاکہ زیادہ درآمدی ڈیوٹی اور مارکیٹ میں عمومی غیر یقینی صورت حال نے ہمیں مجبور کر دیا ہے کہ ہم یہ اخراجات عوام سے وصول کریں۔
عید کی تیاریوں میں مصروف خاندانوں کے لیے یہ اضافہ نہ صرف معاشی پریشانی کا باعث بن رہا ہے بلکہ خوراک کی دستیابی بھی مشکل بنا رہا ہے، خاص طور پر وہ طبقے جو پہلے ہی غربت اور افراطِ زر کا شکار ہیں۔
شہریوں نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ قیمتوں کو مستحکم کیا جا سکے اور موسمی منافع خوری و بے قابو مہنگائی پر قابو پایا جا سکے۔
ایک اور خریدار نے شکوہ کیاکہ حکومت کو فوری طور پر پرائس کنٹرول میکانزم متعارف کروانا چاہیے۔ عید جیسے تہوار خوشی لاتے ہیں، مالی بوجھ نہیں۔
اب جب کہ عید صرف چند دن کی دوری پر ہے، مصالحہ جات کی قیمتوں میں تیز رفتاری سے ہوتا ہوا اضافہ ان خاندانوں کی خوشیاں ماند کرنے لگا ہے جو پہلے ہی روزمرہ اخراجات میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔