تنخواہ دار طبقے کے لیے بجٹ میں ریلیف کی تیاری، انکم ٹیکس میں کمی کی تجویز

ماہانہ ایک لاکھ تنخواہ پرانکم ٹیکس 2.5 فیصد تک کرنے اور سرکاری ملازمین کیلئےتنخواہوں میں اضافے کی تجویز زیر غور


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے پر غور جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس سلیبز میں 2.5 فیصد تک کمی کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بھی زیرِ غور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ تجاویز کے تحت ماہانہ ایک لاکھ روپے آمدن پر انکم ٹیکس 2.5 فیصد تک محدود کرنے کی سفارش کی گئی ہے، تاکہ مہنگائی کے دباؤ کا شکار درمیانے طبقے کو کچھ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ چھوٹے کسانوں کے لیے نئی قرض اسکیم شروع کرنے، پیداواری صنعت کو فروغ دینے کے لیے مخصوص مراعات، اور تعمیراتی شعبے کے لیے خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی کی تجاویز بھی شامل کی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تمام تجاویز پر معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے اب تک ان تجاویز پر مثبت ردعمل سامنے آیا ہے، تاہم ادارے نے شرط رکھی ہے کہ ریلیف دینے کی صورت میں حکومت کو متبادل ریونیو پلان بھی پیش کرنا ہوگا۔
آئندہ دنوں میں مذاکرات کے دوران بجٹ اہداف، مالی خسارہ اور محصولات کے اعداد و شمار پر بھی گفتگو متوقع ہے۔