’’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو ‘‘کی ریلیز کا انتظار ہے: ماہرہ خان

کراچی (قدرت روزنامہ)حال ہی میں رومانٹک کامیڈی فلم ’لو گرُو‘ میں بولڈ کردار میں نظر آنے والی اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ ان سمیت تمام افراد آنے والی نیٹ فلیکس سیریز ’’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو‘‘ کی ریلیز کے منتظر ہیں۔
’’ڈان نیوز‘‘کے مطابق ماہرہ خان نے حال ہی میں جرمن نشریاتی ادارے ’’ڈی ڈبلیو‘‘ کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے اپنی والی نیٹ فلیکس سیریز ’’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو‘‘ سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار ’’لو گرُو‘‘ میں بولڈ اور خود مختار گلیمر لڑکی کا کردار ادا کیا، جو بیرون ملک رہتی، پڑھتی ہیں اور وہ فلمیں روتی دکھائی نہیں دیتی۔
ان کے مطابق انہوں نے اس طرح کا کردار پہلے نہیں کیا تھا، عام طور پر ان کے کرداروں میں رونا دھونا ضرور ہوتا ہے جو کہ ’’لو گرُو‘‘ کے کردار میں نہیں تھا اور اسی وجہ سے لوگوں نے ان کی فلم کو پسند کیا۔
انہوں نے فلم کی کامیابی پر شکرانے ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فلم کی کامیابی کے بعد سینما انڈسٹری کی بحالی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے نہ صرف ’’لو گرو‘‘ بلکہ ’’دیمک‘‘ بھی دیکھی، جس کے بعد سرمایہ کار مزید فلمیں بنانے کی خواہش ظاہر کر رہے ہیں جو کہ اچھی بات ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ماہرہ خان نے بتایا کہ نیٹ فلیکس کی پہلی پاکستانی اوریجنل ویب سیریز ’’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو‘‘ کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے، تمام پاکستانیوں نے محنت اور جذبے سے کام کیا ہے اور سب لوگ ویب سیریز کے ریلیز کے انتظار میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو‘‘ کی پوری ٹیم سیریز کی ریلیز کی منتظر ہے تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ دنیا کو پاکستانیوں کا سب سے بہترین کام کیسا لگتا ہے؟
’’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو‘‘ کو رواں برس جون میں ریلیز کیے جانے کا امکان تھا، تاہم ایسا نہ ہوسکا اور نیٹ فلیکس نے بھی تاحال اس حوالے سے کوئی وضاحت جاری نہیں کی۔
ماہرہ خان نے پاکستانی فلم انڈسٹری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’لو گُرُو‘ کی کامیابی کے بعد انہیں امید ہے کہ ملک میں سینما انڈسٹری بحال ہوگی۔
ان کا کہنا تھاکہ ان کا خیال ہے کہ پاکستان میں چھوٹے یا بڑے بجٹ کی لیکن فلمیں ضرور بننی چاہیے۔ان کے مطابق ملک کو بہت فلموں کی ضرورت ہے، ایسا نہ ہو کہ ’’لو گرو‘‘ ریلیز ہوئی ہے تو اگلے چار ماہ تک کوئی فلم ریلیز نہ ہوگی۔
ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ملک میں زیادہ فلمیں بننی چاہییئں اور لوگوں کی جانب سے سینما جاکر فلمیں دیکھنے کا کلچر پروان چڑھنا چاہیے۔

WhatsApp
Get Alert