ٹانگوں میں درد مختلف بیماریوں کی علامت ہوسکتا ہے؟ جانئیے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ٹانگوں کے درد کی شکایت ہرعمر کے لوگوں میں ہوسکتی ہے، یہ ہلکے درد سے شدید درد تک ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک یا دونوں ٹانگوں میں بھی ہوسکتا ہے ۔بعض اوقات ٹانگوں میں صرف بے چینی ہوتی ہے اور کبھی یہ درد اتنا شدید ہوتا ہے کہ چلنا پھرنا اور سونا تک محال ہوجاتا ہے۔تھکن یا کمزوری کی وجہ سے ہونے والے اس درد پر گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے اگر یہ درد شدید ہو اور زیادہ عرصے تک رہے تو ڈاکٹر کو دکھانا نہایت ضروری ہوجاتا ہے
ٹانگ کے درد کی وجوہات اور اقسام

ٹانگ کے درد اپنی اقسام کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے اور اسی حوالے سے اس کی وجوہات بھی مختلف ہو سکتی ہیں۔

1: ٹانگوں میں سنسناہٹ اور کھجلی

یہ تکلیف عام طور پر اس وقت ہوتی ہے جب انسان بیٹھتا یا سونے کے لیے لیٹتا ہے اس صورتحال میں بار بار ٹانگوں میں سنسناہٹ ہوتی ہے اور پنڈلیوں میں کھجلی بھی ہوتی ہے اس کے ساتھ بار بار جھٹکے لگنے سے نیند بھی کھل جاتی ہے۔

یہ علامت روزانہ کی بنیاد پر بھی ہو سکتی ہے اور اس کے دورانیہ میں وقفہ بھی آسکتا ہے اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

اس کا سب سے بنیادی سبب وٹامن بی 12 کی کمی ، گردوں کی شدید خرابی ، تھائيرائڈ گلینڈ میں خرابی بھی ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ حاملہ خواتین بھی اس مسئلے سے دوچار ہو سکتی ہیں۔

اس کے علاوہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد بھی اس کا شکار ہوتے ہیں یا پھر بعض اعصاب کو پرسکون کرنے والی ادویات بھی اس کا سبب بن سکتی ہیں ۔

ایسے مریضوں کو سونے سے قبل پیروں پر مساج کرنےسے افاقہ ہو سکتا ہے۔

2: پنڈلیوں اور ایڑيوں میں درد

پنڈلیوں میں اور ایڑيوں میں درد عام طور پر اگر سو کر اٹھنے کے بعد بستر سے پاؤں نیچے رکھتے ہی ہو تو اس کا سبب یہ ہے کہ آپ کے پیر کی خم دار کمان کو سہارا دینے والے عضلات اور ان کی بافتیں زیادہ دباؤ کے سبب کٹنے اور پھٹنے لگی ہیں جو کہ اس درد کا باعث بن رہی ہیں۔

اس کا شکار عام طور پر زیادہ وزن رکھنے والے افراد ہوتے ہیں یا پھر وہ خواتین ہوتی ہیں جو کہ ایڑی والے جوتوں کا استعمال متواتر کرتے ہیں ایسے افراد کو چاہیے کہ وہ اپنے پیروں کو آرام دیں سخت سطح پر چلنے سے پرہیز کریں اور نرم آرام دہ جوتے کا استعمال کریں اور شدید درد کی صورت میں ایڑیوں پر برف سے سکائی کریں۔

3: ایک ٹانگ میں سامنے کی طرف درد

اگر ٹانگ کے سامنے حصے میں شدید درد کمر کے نچلے حصے میں درد اور جلن کے ساتھ ہو تو یہ درد عرق النسا یا شیٹک کا درد کہلاتا ہے جو کہ ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں نس کے دبنے کے سبب ہو سکتی ہے۔

اس درد کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے اور عام درد کش ادویات اس درد کے سامنے بے اثر ثابت ہوتی ہیں اس کے لیے فوری طور پر ہڈیوں کے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور جس کے لیے وہ ادویات اور فزيو تھراپی کا مشورہ دیتے ہیں- اس کے علاوہ کچھ دیسی نسخے بھی اس بیماری کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

4: گھٹنے میں درد

عام طور پر یہ تصور عام ہے کہ بڑھاپے کے ساتھ گھٹنوں میں درد کا تحفہ بھی انسان کو ملتا ہے جب کہ یہ تاثر درست نہیں ہے۔

جوڑوں اور گھٹنوں میں ہونے والا درد درحقیقت وٹامن ڈی کی کمی کے سبب ہوتا ہے جو کہ عمر کے ساتھ جسم میں کم ہو جاتا ہے۔

جس کی وجہ سے کیلشیم اور فاسفیٹ جسم کا مناسب انداز میں حصہ نہیں بن سکتے ہیں اور درد کا سبب بنتے ہیں ۔

وٹامن ڈی کے حصول کا سب سے اہم ذریعہ دھوپ ہے جس میں کافی مقدار میں وٹامن ڈی موجود ہوتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ مچھلی ، اںڈہ ، مشروم ، مالٹے کا جوس اور دودھ سے بنی ہوئی اشیا میں وٹامن ڈی کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے-

5: ٹانگوں کے پٹھوں میں اکڑن اور کھنچاؤ

ٹانگوں کے پٹھوں میں اکڑاؤ اور اس کے سبب ہونے والے کھنچاؤ اور اس سے ہونے والا درد درحقیقت گردوں کے نظام کی خرابی کی جانب اشارہ کرتا ہے اور اس کے ساتھ اگر پیروں اور ٹانگوں میں سوجن بھی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیوں کہ گردوں کی خرابی کے باعث جسم میں نمکیات کا توازن بگڑ رہا ہوتا ہے اور اس وجہ سے یہ کھنچاؤ ہوتا ہے۔