سینیٹر مشتاق احمد نے فلم ’جوائے لینڈ‘ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے فلم ’جوائے لینڈ‘ کو پاکستانی معاشرتی اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس کی نمائش روکنے کا مطالبہ کردیا۔سینیٹر مشتاق احمد نے نمائش روکنے کا مطالبہ ایسے وقت میں کیا ہے جب کہ حال ہی میں فلم کا ٹریلر بھی جاری کیا گیا ہے۔


جماعت اسلامی کے سینیٹر نے اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ فلم میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے اور ایسی فلموں کے ذریعے پاکستان کے معاشرتی اقدار پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے پہلے وزارت اطلاعات و نشریات سے تحریری طور پر فلم کی نمائش کے حوالے سے معلومات حاصل کی اور مجھے بتایا گیا ہے کہ فلم کو پاکستان بھر میں ریلیز کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔


سینیٹر مشتاق احمد خان کے مطابق انہیں بتایا گیا کہ فلم سینسر بورڈ کو ’جوائے لینڈ‘ میں کوئی متنازع بات نہیں نظر آئی۔سینیٹر کا کہنا تھا کہ ’جوائے لینڈ‘ فلم شادی اور نکاح کے ادارے کے خلاف ہے، اس میں ہم جنس پرستی کو دکھایا گیا ہے، جس کا ثبوت فلم کو کانز فیسٹیول میں ملنے والا ’کوئیر پام ایوارڈ‘ بھی ہے۔
انہوں نے فلم کو پاکستانی معاشرتی اقدار پر حملہ اور ان کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی اعلان کیا کہ وہ ’جوائے لینڈ‘ پر پابندی لگوانے کے خلاف مہم چلائیں گے۔ہدایت کار صائم صادق کی اس فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ’جوائے لینڈ‘ کو پاکستان بھر میں رواں ماہ 18 نومبر کو ریلیز کیا جائے گا، فلم کی کہانی ایک نوجوان اور ٹرانس جینڈر کے گرد گھومتی ہے جو کہ ڈانس کلب میں ملازمت کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔