واٹس ایپ کا ایسا کونسا نیا فیچر ہے جس نے صارفین کی مشکل آسان بنا دی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دنیا بھر میں واٹس ایپ کے 2 ارب سے زائد صارفین ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ موبائل فون تبدیل کرتے ہیں لیکن واٹس ایپ ڈیٹا اور چیٹ ہسٹری کو ٹرانسفر کرنا سب کے لیے ایک پیچیدہ مسئلہ رہا ہے، تاہم میٹا کے تحت چلنے والی میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے نیا فیچر متعارف کروا کر اس عمل کو آسان بنا دیا ہے۔
واٹس ایپ کے نئے فیچر کے ذریعے اب کسی بھی فون سے دوسرے فون میں چیٹ ہسٹری کو ایک کیو آر کوڈ اسکین کرکے ٹرانسفر کرنا ممکن ہو جائے گا جبکہ اس سے پہلے صارفین کو کلاؤڈ سروس پر اپنی چیٹس کا بیک اپ بنانا پڑتا تھا اور بعد میں اسے اپنے نئے فون پر ڈاؤن لوڈ کرنا پڑتا تھا۔میٹا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک زکربرگ نے اس نئے واٹس ایپ فیچر کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ نئے طریقہ کار کے ذریعے ڈیٹا کو ایک سے دوسری ڈیوائس میں منتقل کرنا بہت آسان ہو جائے گا۔
’اس نئے فیچر پر کمپنی کی جانب سے جنوری 2023 سے کام جاری تھا اب اسے صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔‘اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے پہلے پرانی ڈیوائس پر واٹس ایپ اوپن کرکے سیٹنگز میں چیٹ سیکشن میں جائیں گے اسکے بعد وہاں ٹرانسفر چیٹس کے آپشن پر کلک کرکے کیو آر کوڈ اوپن کریں اور پھر نئے فون پر اس کوڈ کو اسکین کردیں گے۔چند سیکنڈ میں یہ کام مکمل ہوجائے گا اور ڈیٹا ایک سے دوسری ڈیوائس میں منتقل ہو جائے گا۔
میٹا کی ذیلی کمپنی واٹس ایپ کے اعلان کے مطابق ڈیٹا صرف دو ایک جیسے آپریٹنگ سسٹم کی ڈیوائسز میں شیئر کیا جا سکے گا اور منتقلی کا عمل مکمل طور پر اِنکرپٹڈ ہوگا یعنی اینڈرائیڈ سے اینڈرائیڈ یا آئی او ایس سے آئی او ایس میں ہی ڈیٹا منتقل کیا جا سکتا ہے۔اگر آپ اینڈرائیڈ فون سے آئی فون میں ڈیٹا منتقل کرنے کی کوشش کریں گے تو اس طریقہ کار سے ممکن نہیں ہوگا۔
واٹس ایپ کے مطابق وائی فائی سے ڈیٹا ٹرانسفر کرنا کسی کلاؤڈ سروس سے ڈیٹا کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے مقابلے میں زیادہ تیز ہوتا ہے چونکہ ان کلاؤڈز کے طریقہ کار میں آئی کلاؤڈ یا گوگل ڈرائیو پر بیک اپ ہسٹری بنائی جاتی ہے اور پھر نئی ڈیوائس پر ڈاؤن لوڈ کر لی جاتی ہے۔اس نئے فیچر سے صارفین کلاؤڈ اور گوگل ڈرائیو کے جھنجھٹ سے بھی آزاد ہو جائیں گے۔