طیارہ غلط رن وے پر کیسے گیا؟ تحقیقات میں اہم انکشاف
کراچی(قدرت روزنامہ) پی آئی اے کی دمام سے ملتان جانے والی پرواز کی لاہور ایئرپورٹ پر غلط رن وے پر لینڈنگ کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی کے 150 کے کپتان نے طیارے کو غلط رن وے پر اتارا تھا، بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی ہدایت پر پائلٹ اور فرسٹ افسر کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کپتان نے اے ٹی سی کنٹرولر کی ہدایت کو بھی نظر انداز کر دیا تھا، اور طیارہ ایک ناٹیکل میل دوری پر بھی اصل رن وے سے دوسرے رن وے پر جا رہا تھا، ان سب کے باوجود پی آئی اے کے طیارے کے کپتان نے بتائے گئے رن وے کی جگہ طیارہ دوسرے رن وے نمبر 36 ایل پر اتار دیا۔
رپورٹ کے مطابق طیارے کے کپتان کو اے ٹی سی نے رن وے نمبر 36 آر پر لینڈ کرنے کی ہدایت کی تھی، اس غفلت کے سبب بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی ہدایت پر کپتان اور فرسٹ افسر کے یورین سیمپل سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
سی اے اے ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے کپتان اور فرسٹ افسر نے مسافروں کی زندگی خطرے میں ڈال دی تھی، اے ٹی سی ہدایت کو نظر انداز کر کے فلائٹ سیفٹی رولز کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ قومی ایئر لائن پی آئی اے کی انتظامیہ کی جانب سے، سی اے اے اور بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی جانب سے اس واقعے کی الگ الگ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کے طیارے کی دوسرے رن وے پر لینڈنگ کا واقعہ 18 جنوری کی صبح 7:32 بجے پیش آیا تھا، واقعے کے فوراً بعد کپتان اور فرسٹ افسر کو پی آئی اے نے گراؤنڈ کر دیا تھا۔